دودھ کی قیمت میں 50 روپے فی لیٹر کمی کیسے ہو سکتی ہے؟ پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن نے بتا دیا

پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن نے پریس کانفرنس میں 50 روپے فی لیٹر کمی کا عندیہ دیا ہے تاہم اس کو حکومت کے ایک فیصلے سے مشروط کیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے چیئرمین عثمان ظہیر دیگر رہنماوؐں کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دودھ کے ڈبے پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہونے کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں اور اس کی فروخت میں بھی 20 فیصد کمی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت، بنگلہ دیش سمیت خطے کے دیگر ممالک میں دودھ پر ٹیکس نہیں ہے جب کہ یورپی ممالک میں بھی دودھ پر 10 سے 11 فیصد ٹیکس ہے۔

ٹیکس اضافے سے ہر سال گوالوں پر 1.3 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرتے تھے، وہ بھی متاثر ہو رہی ہے جب کہ ٹیکس نیٹ سے باہر گوالوں کو سالانہ ایک ہزار 319 ارب روپے کا فائدہ ہو رہا ہے۔

ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا کہ پاکستان کے دو تہائی صارفین کی ماہانہ آمدن 50 ہزار سے کم ہے جب کہ سیلز ٹیکس میں اضافہ کی وجہ سے پیکٹ والے دودھ کی قیمت 280 روپے سے بڑھ کر 320 روپے لیٹر ہوگئی ہے۔

پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن نے حکومت سے پیکیجڈ دودھ پر ٹیکس 18 سے کم کر کے 5 فیصد کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ٹیکس میں کمی کی صورت میں دودھ کی قیمت میں 50 روپے لیٹر تک کمی کر دی جائے گی۔

رہنماؤں کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیکیجڈ دودھ پر سیلز ٹیکس میں اضافے سے صرف دودھ کی فروخت میں 20 فیصد کم نہیں ہوئی بلکہ کسانوں کو بھی 35 فیصد نقصان کا سامنا ہے۔

پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا کہ اگر حکومت نے پیکیجڈ دودھ پر سیلز ٹیکس کم نہ کیا تو حکومت کا سالانہ ریونیو 44 ارب سے کم ہو کر اگلے برس 8 ارب پر آ جائے گا۔

https://urdu.arynews.tv/drink-milk-cold-or-hot-benefits-and-precautions/