پشاور: خیبرپختونخوا بھر میں دودھ کے 93 فیصد نمونے غیرمعیاری قرار دے دیے گئے، فوڈ سیفٹی، حلال فوڈ اتھارٹی نے دودھ کا ٹیسٹ کیا۔
تفصیلات کے مطابق فوڈ سیفٹی اور حلال فوڈ اتھارٹی خیبرپختونخوا نے صوبے بھر میں دودھ سیمپلز کا ٹیسٹ کیا، اتھارٹی کی جانب سے دودھ کا معیار چیک کرنے کیلئے 27 جون سے 7 جولائی تک مہم چلائی۔
پورے صوبے سے 3 لاکھ 23 ہزار لیٹر دودھ سے 583 نمونے لے کر تجزیہ کیا گیا، تجزیاتی رپورٹ میں دودھ کے 541 نمونے غیرمعیاری اور مضرصحت پائے گئے۔
صوبے بھر سے بڑے اور درمیانے سطح کے دودھ سے وابستہ کاروباروں سے 583 نمونے لیے گئے جن میں 93 فیصد نمونے ملاوٹی، غیرمعیاری اور صحت کے لیے مضر ثابت ہوئے۔
اس سے قبل لاہور میں بھی دودھ کے نام پر لوگوں کو زہر پلانے والا شخص پکڑا گیا تھا، مصنوعی دودھ بنانے کی فیکٹری سے صابن، واشنگ پاؤڈراور گھی کے کنستر برآمد ہوئے تھے۔
فوڈ اتھارٹی نے صبح سویرے ملاوٹی دودھ کی فیکٹری پر چھاپہ مارا تھا، بیدیاں روڈ ہیئر پنڈ میں دودھ کے نام پر صابن، سرف، کیمیکل سے تیار ہونے والے جعلی دودھ کی کھیپ پکڑی گئی تھی۔
ڈی جی فوڈ اتھارٹی پنجاب عاصم جاوید کا کہنا تھا کہ ملزم سلیم میئو پر پہلے بھی تین مرتبہ ملاوٹی دودھ بیچنے کے ایف آئی آر درج کرائی جاچکی ہے اور ملزم ضمانت پر رہا ہے۔