کراچی (22 اگست 2025): امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر کا کہنا ہے کہ شہر قائد نے ٹیکس کی مد میں 3256 ارب روپے جمع کروائے مگر اس کو کچھ نہیں مل رہا۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے منعم ظفر نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے باعث کراچی میں 10 ارب روپے کا نقصان ہوا جبکہ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، شہر کا برا حال ہے سڑکیں ٹوٹ چکی ہیں اس کی ذمہ دار وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ 11 سو ارب روپے کا پلان بنایا گیا وہ ابھی تک اس پر کیوں عمل نہیں ہوا؟ لولی لنگڑی بلدیاتی حکومت پر ذمہ داری ڈال کر منہ نہیں چھپایا جا سکتا، پیپلز پارٹی 18 سال اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) 14 سال سے حکومتوں میں ہیں یہی ذمہ دار ہیں۔
منعم ظفر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم مفادات سمیٹ رہی ہیں لیکن شہر کیلیے کچھ کرنے کو تیار نہیں، صوبائی حکومت نے ایک بھی پیسہ ٹاؤنز کو نہیں دیا ہے، سندھ حکومت اختیار نہیں دے رہی ٹاؤنز کو وسائل نہیں دیے جا رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 60 کروڑ روپے نالوں کیلیے مختص کیے گئے وہ بھی یہ لوگ کھا گئے، نالے چائنا کٹنگ کی نذر کر دیے گئے کوئی مصطفیٰ کمال سے سوال تو کرے، گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو تو ناچ گانے سے فرصت ہی نہیں شہر کا حال برا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 85 یوسیز چیئرمین جماعت اسلامی کے ہیں، جعلی میئر کو کراچی پر مسلط کر دیا گیا ہے، بارشوں کے دوران سندھ گورنمنٹ کا عملہ نظر ہی نہیں آیا۔