اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے چاند دیکھنے والی ایپ متعارف کرادی، جس کا لنک انہوں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر بھی شیئر کیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرسائنس ایند ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے چاند دیکھنے والی ایپ کی تیاری کا وعدہ پورا کردیا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر انہوں نے بتایا کہ چاند دیکھنے کی ایپ متعارف کرادی گئی، تاہم سوال یہ ہے کہ کیا یہ ایپ دو عیدوں کا جھگڑا ختم کر پائے گی۔
فواد چوہدری کا قمری کیلنڈر کسی کام نہ آسکا کیونکہ کابینہ کے اجلاس میں یہ معاملہ زیر غور نہیں آیا،دو روز قبل ہونے والے اجلاس میں آٹھ نکاتی ایجنڈے پر بحث ہوئی لیکن وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی کے بنائے ہوئے قمری کیلنڈر کو وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں شامل نہ کیا جاسکا۔
مزید پڑھیں: وفاقی وزیر فواد چوہدری کی ہدایت پر قمری کیلنڈر تیار کرلیا گیا
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ چاند نظر آنے یا عید کا اعلان رویت ہلال کمیٹی کرے گی جبکہ فواد چوہدری نے ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ وزیراعظم سمیت پوری کابینہ نے قمری کلینڈر کی حمایت کی جس پر وفاقی وزیر نے تمام لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
Please download https://t.co/1PGTvVLynC on your phone to see Moon #PakMoonsighting.pk
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) May 30, 2019
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے قبلہ ایاز نے قمری کلینڈر پر تبصرہ دیتے ہوئے کہا کہ رمضان اور عیدین کا فیصلہ چاند دیکھ کر ہی کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ رواں ماہ فواد چوہدری نےعیدین اور رمضان کا چاند دیکھنے کے لیے قمری کیلنڈر لانے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد وزارتِ سائنس اورسپارکو کے ماہرین نے مل کر قمری کلینڈر تیار کیا۔
چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب اور فواد چوہدری کے درمیان نوک جھونک بھی ہوئی تھی، قمری کلینڈر بنانے کے اعلان پر مفتی منیب نے وفاقی وزیر پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ قمری کلینڈر کے مطابق عید پانچ جون کو ہے جبکہ رویتِ ہلال کمیٹی پہلے ہی چار جون کو عید کا چاند دیکھنے کے لیے اجلاس طلب کرچکی۔
یہ بھی پڑھیں: قمری کیلنڈر اپنی جگہ لیکن قرآن و حدیث میں عید و رمضان کا اعلان چاند دیکھ کر ہوتا ہے،قبلہ ایاز
ماہرین کے مطابق عیدین اور رمضان کے چاند کا تنازع اس سال بھی حل ہوتا نظر نہیں آرہا کیونکہ فی الحال مرکزی رویت ہلال کمیٹی اور مسجد قاسم بھی اس معاملے پر متفق نہیں جبکہ اسلامی نظریاتی کونسل نے ایپ اور کلینڈر پر غور کرنے کے لیے عید کے بعد کا وقت مانگا ہے۔