پنجاب میں سب سے زیادہ بارش کہاں ہوئی؟

پی ڈی ایم اے موسلادھار بارشوں

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے پنجاب کے مختلف اضلاع میں مون سون بارشوں کے حوالے سے رپورٹ جاری کر دی۔

این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق شیخوپورہ میں سب سے زیادہ 48 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، لاہور میں 40، گوجرانوالہ 6، مری 5، فیصل آباد میں 4، سیالکوٹ 2 اور منڈی بہاالدین میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

ترجمان نے بتایا کہ اٹک، ٹوبہ ٹیک سنگھ، بہاولنگر، قصور اور بہاولپور میں بھی بارش ریکارڈ کی گئی، مون سون بارشوں کا یہ سلسلہ کل تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شدید بارشوں اور اربن فلڈنگ کا الرٹ جاری

آئندہ 24 گھنٹے میں پنجاب کے بیشتر علاقوں میں شدید مون سون بارشیں متوقع ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کر دی۔

عرفان علی کاٹھیا نے کہا کہ آسمانی بجلی کی گرج چمک کے دوران محفوظ مقامات پر رہیں، کچے مکانات اور خستہ عمارتوں میں ہر گز رہائش نہ رکھیں۔

دو روز قبل این ڈی ایم اے نے 10 جولائی 2025 تک ملک بھر میں شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کیا جس کے مطابق پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں طغیانی کا خطرہ ہے جبکہ دریائے چناب کے مرالہ اور قادر آباد پر کم درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔

اسی طرح دریائے کابل، سندھ، چناب، سوات، چترال و دیگر ندی نالوں کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے، شمال مشرقی پنجاب، جنوبی بلوچستان اور آزاد کشمیر میں مقامی سیلاب کا خدشہ ہے۔

این ڈی ایم اے کے الرٹ کے مطابق آزاد کشمیر میں دریائے جہلم اور معاون نالوں میں اچانک طغیانی کا خطرہ ہے جبکہ گلگت بلتستان میں دریائے ہنزہ اور نالوں میں پانی کی سطح میں اضافے کا امکان ہے۔

کیرتھر رینج کے ندی نالوں، آواران، خضدار، جھل مگسی اور موسیٰ خیل میں بھی سیلابی کیفیت کا خدشہ ہے۔

این ڈی ایم اے نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ تیز بہاؤ والے ندی نالوں، پلوں اور ڈوبی سڑکوں سے گزرنے سے گریز کریں، نشیبی علاقوں کے مکین قیمتی اشیاء اور مویشی محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔

اتھارٹی نے ہدایت کی کہ حساس علاقوں کے مکین 3 سے 5 دن کی خوراک، پانی و ادویات پر مشتمل ایمرجنسی کٹ تیار رکھیں، متعلقہ ادارے فوری نکاسی آب کیلیے مشینری اور پمپس تیار رکھیں۔