10ہزار 190 وفاقی ملازمین کا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے کا انکشاف

بینظیر انکم سپورٹ

اسلام آباد : بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام سے گریڈایک تا16کے10ہزار190 وفاقی ملازمین کے غیرقانونی طور پر وظیفہ لینے کا انکشاف ہوا، افسران اپنے  نام یا اہلخانہ کےنام پر وظیفہ وصول کرتے رہے۔

تفصیلات کے مطابق بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی بہتی گنگا میں ہزاروں ملازمین نے ہاتھ دھوئے، گریڈ ایک تا 16 کے10 ہزار 190 وفاقی ملازمین نے غیر قانونی طور پر وظیفہ لیا۔

دستاویزات میں بتایا گیا 123 سے زائد افسران اپنے نام پر بی آئی ایس پی وظیفہ لیتے رہے جبکہ دیگر تمام ملازمین اپنے اہلخانہ کے نام پر وظیفہ وصول کرتے رہے ، جن میں گریڈ 1 کے279سے زائد، گریڈ 2 کے 469، گریڈ 3کے 471 افسران، گریڈ 5 کے 670، گریڈ 6 کے 2236 سے زائد ملازمین شامل ہیں۔

دستاویز کے مطابق گریڈ 7 کے 1756سے زائد ملازمین نے غیرقانونی طور پر استفادہ کیا، گریڈ 8 کے1444 سے زائد، گریڈ 9 کے1164 سے زائد ملازمین ، گریڈ 10 کے 252، گریڈ 11کے9557 سے زائد ملازمین نے فائدہ اٹھایا۔

دستاویزات کے مطابق گریڈ 12کے237 سے زائد، گریڈ 13 کے 32 سے زائد ملازمین ، گریڈ 14 کے 126 سے زائد، گریڈ 15 کے18 ملازمین، گریڈ 16 کے 158 سے زائد اور گریڈ17 کے 48 سے زائد افسران نے غیرقانونی طور پر استفادہ حاصل کیا۔

مزید پڑھیں : بے نظیر انکم سپورٹ سے فائدہ اٹھانے والے سرکاری افسران کے سر پر برطرفی کی تلوار لٹکنے لگی

یاد رہے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والوں میں اعلیٰ سرکاری افسران کے شامل ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق گریڈ 17 سے 21 کے 2 ہزار 543 سرکاری افسران میں سے متعدد نے بیویوں کے نام پر پیسے وصول کیے، بلوچستان میں سب سے زیادہ سرکاری افسران پروگرام سے مستفید ہوئے۔

سندھ میں گریڈ 18 کے 342 افسران نے پروگرام سے فائدہ اٹھایا جبکہ سندھ سے گریڈ 21 کے 3 افسران بھی شامل تھے۔

بعد ازاں پروگرام میں کرپشن کی تحقیقات کے لیے نیب سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جوڈیشل ایکٹو ازم پینل نے چیئرمین نیب، ڈی جی، صدر مملکت عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا۔