عظمیٰ کاردار کے زیورات چوری کا معاملہ: کلب عملے کی 4 خواتین کا پولیس پر تشدد اور بدسلوکی کا الزام

عظمیٰ کاردار زیورات چوری

لاہور: ن لیگی ایم پی اےعظمیٰ کاردار کے زیورات چوری کے کیس میں ماڈل ٹاؤن کلب عملے کی 4 خواتین نے پولیس پر تشدد اور بدسلوکی کا الزام لگا دیا۔

تفصیلات کے مطابق ماڈل ٹاؤن کلب لاہور میں مسلم لیگ ن کی ایم پی اے عظمیٰ کاردار کے ساتھ چوری کی مبینہ واردات پر فوری ایف آئی آر درج کرنے کے بعد سوئمنگ پول کے قریب موجود چار خواتین ملازمین کو شامل تفتیش کیا گیا۔

ملازمین نے منظر عام پر آکر پولیس تشدد اور برہنہ کرکے تلاشی لینے کی شکایت کردی، ملزمہ کلب کی دو انسٹرکٹرز سمیت شامل تفتیش 4 خواتین اپنے ساتھ ہونے والے سلوک پر رو پڑیں۔

کلب کی چارخواتین ملازمین نے الزام لگایا پولیس نے تشدد اور بدسلوکی کی، خواتین ملازمین نے بیان میں کہا کہ عظمیٰ کاردار کی ایما پر تشدد ہوا، ان کے سامنے ڈنڈےمارے اور برہنہ کر کے تلاشی لی گئی۔

ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاؤن شہزاد رفیق نے بتایا کہ خواتین سے پوچھ گچھ کی گئی، چوری ثابت نہیں ہوئی اور انتظامیہ نے بھی خواتین کے بیگناہ ہونے کی ضمانت دی۔

شہزادرفیق اعوان کا کہنا تھا کہ عظمیٰ کاردارکےشوہرکواعتمادلیا، جس کے بعد چاروں خواتین کو رہا کردیا گیا ہے۔

ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ کلب میں لگے کیمروں اورانتظامیہ کے بیانات کی مدد سے مزید تفتیش جاری ہے۔