اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان آج ہونے والی اہم ملاقات کا اندرونی احوال سامنے آگیا۔
اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم وفد نے ملاقات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ، اس پر عوامی ردعمل اور مہنگے بلوں کا مسئلہ اٹھایا، اور گیس و بجلی کی قیمتوں میں کمی کا بھی مطالبہ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم وفد نے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ پر عوامی ردعمل بہت زیادہ ہے لہٰذا اس کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ وفد نے صرف تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس لینے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مراعات یافتہ، جاگیرداروں اور امیروں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کو بجٹ تجاویز اور ترقیاتی منصوبوں کی اسکیم دی جس پر شہباز شریف نے یقین دہانی کروائی کہ پانی کا منصوبہ جلد حل کیا جائے گا، کراچی کا انفراسٹرکچر 5 سال میں بہتر بنا کر سرمایہ کاری لا کر معاشی کردار کو اجاگر کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو چھوٹے قرضے دیے جائیں گے اور گھریلو صنعتوں کو فروغ دیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے یہ بھی یقین دہانی کروائی کہ مہنگائی اور بے روزگاری کے دباؤ میں اس بجٹ میں کمی ہوگی۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم وفد میں شامل ارکان نے ملاقات میں اظہار خیال کیا کہ وزیراعظم کی سوچ مثبت ہے۔ وفد نے سندھ کے شہری علاقوں کے نوجوان کی بے روزگاری کے مسئلے کو اُٹھایا جس پر وزیر اعظم نے نوجوانوں کو وفاق میں میرٹ پر نوکریاں دینے کی یقین دہائی کروائی۔
ترجمان ایم کیو ایم پاکستان نے بتایا کہ خوشحال نوجوان پروگرام کے تحت کاروبار کیلیے قرض دینے کی بھی یقین دہانی کروائی گئی، مہنگائی اور بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ اور بھاری بلوں کے مسئلے کا وفاق حل نکالے۔
ملاقات میں وزیر اعظم نے کہا کہ اخوت فاؤنڈیشن کے اشتراک سے شہری علاقوں میں سولر پینل کیلیے بغیر سود قرض فراہم کریں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے وفد سے شہری سندھ کے عوام کو نئے آنے والے بجٹ میں بڑا ریلیف دینے کا وعدہ کیا جبکہ وفد نے شہباز شریف سے کے فور منصوبے کی جلد تکمیل، کراچی کیلیے 5 سالہ سماجی و اقتصادی اور ثقافتی ترقی پلان کا مطالبہ کیا۔
وزیر اعظم نے وفد کو کراچی میں یو اے ای حکومت کی ڈی سیلی نیشن پلانٹ میں سرمایہ کاری سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاق شہری سندھ کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے، جلد بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ کے مسائل میں بھی کمی آئے گی۔