مہلک وبا میں کیا کرنا چاہیے؟ مفتی منیب الرحمان کا اہم بیان

کراچی: ممتاز عالم دین اور رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس عالمی وبا کی شکل میں سامنے آیا ہے، پوری قوم سے اپیل ہے اس وبا سے متعلق افواہیں نہ پھیلائیں جائیں۔

اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو میں مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ حدیث ہے کہ جب مہلک وبا آئے تو جو جہاں ہے وہیں رہے، اسلام نے بھی ایسی صورت حال میں احتیاطی تدابیر اپنانے کا حکم دیا ہے۔

عالم دین کا کہنا تھا کہ تاجر برادری ایسے حالات میں ضرورت کی اشیا کی قیمتیں نہ بڑھائیں، شہریوں کو اس موقع پر مختلف اوہام کا شکار نہیں ہونا چاہیے، میڈیا بھی اس حوالے سے افواہوں کے خاتمے میں کردار ادا کرے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں بھی کرونا وائرس کے دو کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے، اور ملک بھر میں مہلک وبا سے بچاؤ کے احتیاطی تدابیر ہنگامی بنیادوں پر کیے جا رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ عوام اس وبا سے گھبرانے کی بہ جائے خود بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ دوسری طرف موقع پرست تاجر اور دکان دار فیس ماسک اور وائرس سے بچاؤ کے لیے دیگر ضروری چیزیں نہایت مہنگے داموں پر فروخت کرنے لگے ہیں۔

پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کتنا تیار ہے؟ ماہرین نے حوصلہ افزا خبر سنادی

کرونا وائرس سے کیسے بچیں؟ اس سلسلے میں آغا خان اسپتال کے ہیڈ آف انفیکیشن ڈیزیز ڈاکٹر فیصل محمود نے ماہرانہ رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہ ہاتھ صاف رکھیں، گھر سے باہر منہ، آنکھ اور ناک کو ڈھک کر رکھیں، تاہم عام لوگوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں، وائرس کا پھیلاؤ ایک میٹر تک ہوتا ہے۔ اسپتال جائیں یا مریض کے قریب ہوں تو بہت احتیاط کریں، متاثرہ علاقوں سے آئیں تو 14 دن گھر میں گزاریں، اگر علامات ظاہر ہو جائیں تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں، 80 فی صد لوگوں کو ہلکی پھلکی کھانسی اور بخار ہوتا ہے، ان لوگوں کی بیماری جلد ٹھیک ہو جاتی ہے۔