ملتان: قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقویٰ کو عدالت نے تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ملتان کی سیشن عدالت میں قندیل بلوچ کیس کی سماعت ہوئی جس میں ملزم مفتی عبدالقویٰ کو سخت سیکیورٹی میں جج کے روبرو پیش کیا گیا۔
پولیس کی جانب سے عدالت میں اب تک ہونے والی تفتیشی رپورٹ پیش کی گئی، تفتیش کار نے جج سے ملزم کا مزید ریمانڈ طلب کیا جس پر عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے مفتی عبدالقویٰ کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا اور انہیں 30 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
پولیس کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ تفتیش میں پیشرفت ہوئی جس کے مطابق اداکارہ سے ملاقات کے وقت مفتی عبدالقویٰ کے علاوہ تیسرا شخص بھی موجود تھا، ملزم نے پولیس کو بتایا کہ وہ تیسرے شخص کو نہیں جانتا تاہم اتنا علم میں ہے کہ وہ اندرونِ سندھ کا رہائشی ہے۔ پولیس نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تیسرے شخص کو گرفتار کرنے کے لیے کھوج لگانا شروع کردیا ہے۔
پڑھیں: قندیل بلوچ قتل کیس: مزید تصاویر موجود ہونے کا امکان
دوسری جانب پولی گراف (جھوٹ پکڑنے والی مشین) سے ہونے والی تحقیقات میں بھی نیا موڑ سامنے آیا جس کے مطابق جب مفتی عبدالقویٰ سے قتل سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے اس الزام کو مسترد کیا جبکہ مشین نے اُن کے اس دعوے میں نقص کی نشاندہی کی۔
یہ بھی اطلاعات سامنے آئیں کہ ملزم کے موبائل فون میں کچھ ویڈیوز موجود تھیں جنہیں بعد میں ڈیلیٹ کیا گیا ہے۔