رواں ورلڈ کپ میں پاکستان کی بدترین کارکردگی پر سابق فاسٹ بولر محمد عامر کا کہنا ہے کہ میگا ایونٹ میں تیار کھلاڑی جاتے ہیں تیار ہونے کے لیے نہیں۔
بھارت میں جاری آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم بدترین کارکردگی کے بعد خالی ہاتھ میگا ایونٹ سے باہر ہوگئی ہے جس کے بعد سابق کرکٹرز اور شائقین کی جانب سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں کرکٹ شائق کے ایک سوال کے جواب سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے کہا کہ ورلڈ کپ کسی بھی کھیل کا سب سے بڑا ایونٹ ہوتا ہے اس میں ہمیشہ ٹیمیں تیار کھلاڑی لے کر جاتی ہیں نہ کہ انہیں تیار کرنے کے لیے۔
ان کا کہنا تھا کہ سب ٹیموں کا ٹاسک ورلڈ کپ جیتنا ہوتا ہے ٹورنامنٹ میں کوئی ایک ٹیم بتا دیں جس میں کوئی کھلاڑی تیار کرنے کے لیے شامل کیا گیا ہو۔
آل راؤنڈر عماد وسیم نے کہا کہ ورلڈ کپ میں شریک تمام کھلاڑیوں کے 15 رکنی اسکواڈ میں سب تیار کھلاڑی تھے کیونکہ سب کا ہدف جیتنا ہوتا ہے۔ تاہم پاکستان کے لیے اچھی چیز یہ ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں سعود شکیل، عبداللہ شفیق اور سلمان آغا کو اس بڑے اسٹیج میں شرکت سے اعتماد ملا ہوگا جو ان کے مستقبل میں کام آئے گا۔
سابق آل راؤنڈر عبدالرزاق نے کہا کہ اعتماد اچھا جب ہوتا ہے جب پرفارم کرتے اور میرٹ پر کھیلتے ہیں یہاں ورلڈ کپ میں ڈو اینڈ ڈائی والی کرکٹ ہو رہی ہے اور اہم اب بھی کئی دہائی پرانی والی کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
حارث رؤف کی ناکامی کے حوالے سے عماد وسیم نے کہا کہ اس میں حارث کا قصور نہیں بلکہ انہیں منتخب کرنے والوں کا قصور ہے جب وہ سلیکٹ کرتے ہیں تو انہیں دیکھنا چاہیے کہ یہ ابتدائی اوورز کا بالر ہے، مڈل یا ڈیتھ اوور کا۔ 50 اوورز کھیل سکتا ہے یا نہیں۔ اس کا جواب ان سے لیا جائے جنہوں نے منتخب کیا۔