اسلام آباد : سابق وزیر محمد علی درانی نے دعویٰ کیا ہے جلد پارلیمنٹ میں حکومت تبدیل ہوتے دیکھ رہاہوں کیونکہ عوامی حمایت نہ ہوتو ادارے اسٹیبلشمنٹ بہت دیر تک پیچھے نہیں کھڑے رہ سکتے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر محمد علی درانی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آورز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے ٹکراؤ کی کوشش کو پی ٹی آئی نے اپنی حکمت عملی سے شہ مات دیدی ہے۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت اداروں اور پی ٹی آئی کے درمیان جوآگ بھڑکارہی تھی پی ٹی آئی قیادت نے اسے اپنےبیانات اورحکمت عملی سےناکام بنادیا، اس آگ کوبجھانے میں عدلیہ نے بھی اہم کردارادا کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت جو آگ لگانے کی کوشش کررہی تھی اس کےبجھنےکاامکان ہے، آگ بھڑکانے کا جو اقدام ہے وہ حکومت نے اپنایا ہے اور بانی پی ٹی آئی جو حکمت عملی اپنائی ہے وہ مثبت ہے۔
انھوں نے بتایا کہ میرا خیال ہے نوازشریف اب پہلے سےزیادہ پریشان ہیں، عوام کی رائے کسی کےحق میں نہ ہو تو ادارے بہت دیر تک ان کےپیچھے کھڑے نہیں ہوسکتے۔
محمد علی درانی کا کہنا تھا کہ عوامی حمایت نہ ہوتو ادارے اسٹیبلشمنٹ بہت دیر تک پیچھے نہیں کھڑے رہ سکتے، اداروں کو ٹکراؤ کی کیفیت میں لانا ملکی مفادمیں نہیں، عدالتوں کےفیصلوں کےذریعے مجھے بہت جلدی پارلیمنٹ میں حکومت تبدیل ہوتے نظرآرہی ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیان کے بعد ہم ان سے ایک بڑا بیان کی توقع ہے، توقع ہےبانی پی ٹی آئی اب نیلسن منڈیلا بن کر جیل سے باہر آئیں گے۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی عوام کےاندر واپسی کسی کیلئے خوف نہیں بلکہ ملکی ترقی کی علامت ہوناچاہیے، 47کے نکلنےسے45کے آنےسے اسمبلی میں تبدیلی حکومت کاباعث بنے گی۔