کراچی: پاکستان ٹیم کے سابق کپتان محمد یوسف نے کہا ہے کہ یونس خان اپنے دور کے بہترین کپتان تھے، مصباح الحق اچھے سلیکٹر نہیں ہیں، یونس کے خلاف مصباح الحق نے لڑکوں کو جمع کیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد یوسف نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’ہر لمحہ پرجوش‘ میں شرکت کی اور وسیم بادامی کے معصومانہ سوالات کے جوابات دئیے، محمد یوسف کا کہنا تھا کہ سعید انور اور ان کے بھائی میرے پرانے دوست ہیں، سعید انور جب تبلیغ میں آئے تو انہیں دیکھ کر شوق پیدا ہوا۔
محمد یوسف نے بتایا کہ انہوں نے 2001 میں کلمہ پڑھا، 4 سال تک اسلام کی قبولیت کا اعلان نہیں کیا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں محمد یوسف نے کہا کہ پاکستان میں بڑے بڑے کھلاڑی گئے جن کو فیئرویل نہیں ملی، جانے والے کھلاڑیوں کو فیئرویل دینی چاہئے، مجھے لگتا ہے کہ پی سی بی میں میرٹ پر فیصلے نہیں ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مضبوط بولنگ اٹیک کے خلاف 40 رنز ہلکی ٹیم کے مقابلے میں سو سے بہتر ہوتے ہیں، ایک میچ میں مصباح سلو کھیلے تو یونس خان نے شکوہ کیا، مصباح نے جواب دیا پچھلے میچ آپ بھی سلو کھیلے تھے، یونس خان کے خلاف کھلاڑی کمرے میں آئے تھے، مین ان کے کمرے میں نہیں گیا تھا۔
محمد یوسف کے مطابق انہوں نے یونس کے خلاف کوئی سازش نہیں کی، یونس نے میرے ساتھ کبھی بدتمیزی نہیں کی تھی، مصباح کو یونس سے پرابلم تھی، اسی نے لڑکے جمع کیے، یونس خان لڑکوں سے سختی کرتا تھا، اب مجھے احساس ہوا کہ وہ درست کرتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ شعیب ملک نے کہ آفریدی سے حلف اٹھالیں کہیں بات سے مکر نہ جائے، شاہد آفریدی، کامران اکمل کے کہنے پر شاہد آفریدی کو بلایا گیا، شعیب ملک نے کہا شاہد پیچھے نہ ہٹ جائے حلف لیا جائے، یونس اور مجھ پر کیوں پابندی لگائی گئی آج تک نہیں پتا چلا، بٹ صاحب نے کہا اب تو کپتان کے لیے صرف آپ ہی رہ گئے ہیں، آسٹریلیا سے ٹیسٹ میچ جیت کر آئے پھر بھی بین کردیا۔
محمد یوسف نے کہا کہ شاہد آفریدی بہت زبردست بولر ہے بیٹسمین نہیں، مجھے شاہد آفریدی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، کرکٹ کی حد تک رہیں اچھی بات ہے، ذاتیات پر نہیں جانا چاہئے، میری فیلڈنگ اچھی نہیں تھی لوگ کہتے تھے جو غلط نہیں تھا۔