اسلام آباد: ایوانِ بالا میں 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرنے کی قرارداد پر نگراں وفاقی حکومت کا مؤقف سامنے آگیا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ الیکشن کے التوا یا انعقاد کا آئینی اختیار صرف الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ایوانِ بالا میں الیکشن کے التوا کی قرارداد میں دلائل دینے کا موقع نہیں ملا، وزیر اعظم یا کابینہ کی طرف سے الیکشن تاخیر کے حوالے سے کوئی حکم نہیں تھا۔
متعلقہ: ’عام انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے‘؛ الیکشن کمیشن کا دو ٹوک اعلان
نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ آرٹیکل 218 (3) کے تحت الیکشن کروانا، تاریخ دینا یا اسے تبدیل کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، ہم کسی آئینی ادارے کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ قرارداد کے اندر جو مسائل بیان کیے گئے وہ حقیقی مسائل ہیں، پارلیمانی سیاست اور انتخابات کی تاریخ میں یہ مسائل پہلے بھی موجود رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فراہمی سمیت موسم و دیگر مسائل کا خیال رکھنا حکومتی ذمہ داری ہے، کسی حلقے سے ایسا اشارہ نہیں ملا جس سے پیغام ہو کہ انتخابات نہیں ہونے چاہییں۔
ادھر، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی قرارداد پر ردعمل دیتے ہوئے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ عام انتخابات 8 فروری 2024 کو ہی ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے کہا کہ سینیٹ کی قرارداد کا الیکشن شیڈول پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، سپریم کورٹ کے احکامات کے سوا کوئی احکامات الیکشن شیڈول پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔