مقبوضہ کشمیر میں قید کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اور سماجی رہنما مشعال ملک کا کہنا ہے کہ ہم بھارت کے اس فالس فلیگ آپریشن کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق یاسین ملک کی اہلیہ اور سماجی رہنما مشعال ملک کا کہنا تھا کہ فالس فلیگ آپریشن کا مقصد کشمیر کی تحریکِ آزادی کو بدنام کرنا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم بھارتی دہشت گردی کو مسترد کرتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پہلگام فائرنگ بالکل سکھوں کا چیٹی سنگھ پورا قتلِ عام جیسا واقعہ ہے، بھارت نے سال 2000 میں بھی 35 سکھوں کو قتل کر کے کشمیریوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے صدر کلنٹن کے دورہِ بھارت کے موقع پر 35 سکھوں کا قتل عام کیا تھا۔ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس مودی میڈیا کی جھوٹی خبروں کا شکار نہ بنیں۔
واضح رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے علاقے پہلگام میں حملے کے نتیجے میں سیاحوں کی ہلاکت پر پاکستان کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے حملے پر میڈیا کے سوالات پر کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاحوں کے جانی نقصان پر تشویش ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہلاک افراد کے عزیز و اقارب سے اظہار تعزیت کرتا ہے، زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔
گزشتہ روز مقبوضہ جموں و کشمیر میں فائرنگ کے نتیجے میں 26 سیاح ہلاک جبکہ 8 زخمی ہوگئے، فائرنگ کا واقعہ بائی سرن وادی میں پیش آیا تھا۔
مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی جانب سے سیاحوں پر حملے کی مذمت کی گئی۔
مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے دو کشمیریوں کو شہید کر دیا
سیاحوں پر حملہ اُس وقت کیا گیا جب امریکی نائب صدر بھی بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھی مودی حکومت سیاسی فائدہ حاصل کرنے کیلیے آپریشن کا ڈرامہ رچاتی رہی ہے، مودی حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلیے متعدد بار فالس فلیگ آپریشن کاڈرامہ رچا چکی ہے۔