پاکستانی کرکٹرز کنفیوژ اور خوف کا شکار ہیں، مشتاق احمد

مشتاق احمد

راولپنڈی ٹیسٹ میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں قومی ٹیم کی بدترین شکست کے بعد بنگلہ دیش ٹیم کے کنسلٹنٹ اسپن بولنگ مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ پاکستانی کرکٹرز کنفیوژ اور خوف کا شکار ہیں۔

یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر سابق کرکٹر باسط علی اور تجزیہ نگار شاہد ہاشمی بھی موجود تھے۔

پاکستان ٹیم کی 10 وکٹوں کی عبرتناک اور تاریخی شکست کے حوالے سے مشتاق احمد نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ مائنڈ گیم ہے، اگر مائنڈ کے ساتھ نہیں کھیلیں گے تو کامیاب نہیں ہوسکتے، ان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم میں کچھ پلیئرز کو خوف ہے اور کچھ کرکٹ کو انجوائے نہیں کر پارہے۔

مشتاق احمد نے کہا کہ قومی ٹیم کی فیصلہ سازی میں اعتماد ہی نہیں ہوتا، کھلاڑی کبھی تیز کھیلنا شروع کردیتے ہیں تو کبھی سلو کھیلتے ہیں، عجیب ہی کھچڑی بنی ہوئی ہوتی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کچھ پلیئرز کو ٹیم میں اپنی شرکت کا بھی خوف ہے، پاکستانی کرکٹرز میں کنفیوژن ہے وہ خوف کا شکار اور ان میں اعتماد سازی کا فقدان ہے۔

ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم کبھی کسی کو ہیرو اور پھر ایک دم ہی زیرو بنا دیتے ہیں، کپتان اگر غلط فیصلہ بھی کرے تو کھلاڑیوں کو اس پر اعتماد ہونا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں مشتاق احمد نے بتایا کہ شاہین آفریدی نے شان مسعود کا ہاتھ نہیں ہٹایا تھا بلکہ شاہین کے اپنے کندھے پر پٹی لگی ہوئی تھی شاہین نے اسے ہٹایا تھا۔

پاکستان کی اس تاریخی شکست پر بحیثیت پاکستانی کیا تاثرات ہیں کے سوال پر مشتاق احمد نے کہا کہ بحیثیت پاکستانی دل میرا پاکستان ٹیم کے ساتھ ہے البتہ خوش اس حوالے سے ہوں کہ بنگلہ دیش کی اسپن بولنگ کی کوچنگ میری ملازمت کا حصہ ہے۔