اسلام آباد: جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان میں ایک سافٹ مارشل لاء ہے۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کی سماعت کے بعد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ عدالت نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا کیس ترجیحی بنیاد پر سنا۔ عدالت نے ہر سماعت پر حکومت سے سنجیدگی کے ساتھ پیشرفت کے بارے میں بھی پوچھا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کی سب سے بدترین جیل میں عافیہ صدیقی قید ہیں، اتنے عرصے عافیہ صدیقی کا قید ہونا حکومتی عدم دلچسپی کا نتیجہ ہے۔
مشتاق احمد نے کہا کہ نگران وزیراعظم سے رابطہ کیا کہا امریکا میں عافیہ صدیقی کا کیس اٹھائیں، دکھ ہوا انہوں نے اسے بھی سابقہ حکومتوں کی طرح پس پشت ڈال دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی واپسی کے قانونی اور سیاسی راستے موجود ہیں، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ روڈ میپ دیں۔
سینیٹر مشتاق احمد نے پاکستان کی صورتحال پر کہا کہ اس وقت پاکستان میں کوئی لیول پلئنگ نہیں ہے، اس وقت پاکستان میں ایک سافٹ مارشل لاء ہے، سب چیزیں ڈیل کے تحت ہورہی ہیں، اس وقت پاکستان میں سویلین سپرمیسی موجود نہیں ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے مزید کہا کہ بار بار مطالبہ کیا سینیٹ کا اجلاس بلائیں ان چیزوں کو ڈسکس کریں لیکن سینیٹ کا اجلاس نہیں بلایا جارہا تو کوئی لیول پلئنگ نہیں ہے۔