بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے شہر کنکولی میں انتہا پسند ہندوؤں نے جے شری رام کا نعرہ لگانے سے انکار کرنے پر مسلم فیملی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آصف شیخ اہلیہ جاسمین اور دو بچوں کے ہمراہ کنکولی سے ممبئی بذریعہ ٹرین سفر کر رہے تھے۔ اس دوران انہیں انتہا پسند ہندوؤں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
ملزمان نے پہلے فیملی کو ہراساں کیا اور پھر دباؤ ڈالا کہ وہ جے شری رام کا نعرہ لگائیں۔ جب انہوں نے انکار کیا تو ملزمان نے تشدد شروع کر دیا اور جوڑے کے شیر خوار بچے پر گرم چائے پھینک دی۔
ایک ملزم کہتا رہا کہ ’اگر ہندوستان میں رہنا ہے تو جے شری رام کہنا پڑے گا۔‘
متاثرہ فیملی نے پنویل ریلوے تھانے میں واقعے کی شکایت درج کروائی جسے کنکولی پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔ جب فیملی وہاں پہنچی تو انتہا پسند ہندو بڑی تعداد میں تھانے کے باہر جمع ہوئے اور نعرے بازی شروع کر دی۔
ہجوم نے متاثرہ فیملی پر دباؤ ڈالا کہ وہ فوراً شکایت واپس لے ورنہ اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔
جاسمین نے نہ صرف ان کے نعروں کا جواب دیا بلکہ آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے ’اللہ اکبر‘ کا نعرہ بلند کیا۔ پولیس نے فیملی کو سکیورٹی فراہم کی اور انہیں بحفاظت ممبئی کیلیے روانہ کیا گیا۔
بعدازاں، پولیس نے ملزمان کے خلاف فیملی کی درخواست پر شکایت درج کی لیکن اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔