حجاب تنازع: بھارت میں مسلمان خواتین اور طالبات کو ہراساں کیا جانے لگا

نئی دہلی: بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمان باحجاب خواتین اور طالبات کو عوامی مقامات اور تعلیمی اداروں میں ہراساں کرنے کا سلسلہ برقرار ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر محمد زبیر نامی بھارتی صحافی نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک خاتون ٹیچر اسکول میں داخل ہونے سے قبل گیٹ پر اپنا حجاب اور برقع اتار کر اندر داخل ہوتی ہے۔

محمد زبیر جانب سے شیئر کی گئی ایک اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریاست کرناٹک کے اسکول میں باحجاب مسلمان طالبہ ہندو انتہا پسندوں سے خوفزدہ ہو کر بھاگ رہی جب کہ میڈیا کے کارکنان اس کا پیچا اور ویڈیوز بنا رہے ہیں۔

ریاست مدھیہ پردیش سے بھی تعلیمی ادارے میں دو باحجاب مسلمان طالبات کو ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے ہراساں کرنے ویڈیو سامنے آئی۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طالبات کالج میں داخل ہو رہی ہیں جب کہ ہندو انتہا پسند نعرے بازی کر رہے ہیں۔ طالبات کے شکایت کرنے پر اسکول پرنسپل نے الٹا طالبات کا حجاب اتروا دیا۔