نیب کا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے افسران کے گرد گھیرا تنگ

بینظیر انکم سپورٹ

اسلام آباد : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مبینہ کرپشن کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا، ریفرنس میں انیس ملزمان کو فریق بنایا گیا ہے۔

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والوں کی شامت آگئی ، نیب راولپنڈی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مبینہ کرپشن کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا۔

ریفرنس میں سابق چئیرمین بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام فرزانہ راجہ سمیت دیگر ملزمان کو فریق بنایا گیا۔ ریفرنس سکروٹنی کیلئے رجسٹرار آفس بھجوا دیا گیا ہے ،  بتیس والیم پرمشتمل ریفرنس میں انیس ملزمان کو فریق بنایا گیا ہے۔

یاد رہےبے نظیرانکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والے تمام افسران کو ایف آئی اے نے طلبی کے نوٹس جاری کر تے ہوئے  افسران کو ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل طلب کیا گیا تھا۔

تمام افسران کوبی آئی ایس پی کی سلپ،دیگر دستاویز لانے کی ہدایت کر دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں : بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن کی تحقیقات کیلئے چیئرمین نیب سے رجوع

واضح رہے گزشتہ ماہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والوں میں اعلیٰ سرکاری افسران کے شامل ہونے کا انکشاف ہوا تھا، رپورٹ کے مطابق گریڈ 17 سے 21 کے 2 ہزار 543 سرکاری افسران میں سے متعدد نے بیویوں کے نام پر پیسے وصول کیے، بلوچستان میں سب سے زیادہ سرکاری افسران پروگرام سے مستفید ہوئے۔

بعد ازاں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن کی تحقیقات کے لئے چیئرمین نیب سےرجوع کیا گیا تھا ،  خط میں کہا گیا ہے کہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام میں کرپشن منظرعام پرآچکی ہے، غریب اورمستحق لوگوں کی رقم کرپٹ اورمنظورنظرافرادکودی گئی، پروگرام کےتحت کن کن لوگوں کورقم دی گئی تحقیقات کی ضرورت ہے۔

خط میں مزید کہا گیا تھا نادراکی حالیہ رپورٹ کےبعد معاملے میں ملوث افراد کی نشاندہی ضروری ہے اور استدعا کی گئی کہ چیئرمین نیب کرپٹ افراد کی نشاندہی کے لیے انکوائری کا حکم دیں۔