حیدرآباد: آمدن سے زائد اثاثوں کے معاملے پر سابق کنٹرولر تعلیمی بورڈ اور آئی ٹی انچارج کیخلاف نیب انکوائری شروع ہ گئی۔
نیب حیدرآباد نے موصول شکایات پر مسرور زئی اور اعجازخان کیخلاف انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔ محکمہ بورڈز اینڈ یونیورسٹیز کی ہدایت پر تعلیمی بورڈ حیدرآباد نے ریکارڈ نیب کے حوالے کر دیا۔
نیب نے دونوں افسران مسرور زئی اور اعجازخان کو 22 جولائی کو طلب کر لیا جس کے لیے انہیں نوٹس بھیجا گیا ہے۔
ڈاکٹر مسرور زئی 10 سال سے زائد تعلیمی بورڈ کے کنٹرولر رہ چکے ہیں۔ سابق کنٹرولر مسرور زئی کی کراچی میں اربوں روپے مالیت کی پراپرٹی سامنے آئی۔
اعجاز خان 15 سال سے زائد آئی ٹی منیجر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور انہوں نے نے ٹنڈو محمدخان کے بلڑی شاہ کریم میں زرعی زمین خریدی۔
اعجازخان کی 2ارب کی انشورنس پالیسی سامنے آئی جس میں وہ سالانہ 2کروڑ قسط جمع کراتے ہیں۔