کراچی: اسکول ہیڈ ماسٹرکے خلاف نیب انکوائری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب کا بس چلے تو قبرسے بھی لوگ نکال کرانکوائری کرے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ہیڈ ماسٹرعبدالحفیظ کی قبل ازگرفتاری درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی۔
عدالت نے انکوائری مکمل نہ کرنے پر نیب کے تفتیشی افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ 2 سال ہوگئے انکوائری مکمل نہیں ہورہی۔
درخواست گزار نے کہا کہ میرے خلاف اینٹی کرپشن کی انکوائری پہلے سے ہی چل رہی ہے، اب نیب بھی انکوائری کررہا ہے، نوٹس پرنوٹس دیے جا رہے ہیں۔
عدالت نے آئی او سے استفسار کیا کہ اینٹی کرپشن انکوائری چل رہی ہے توآپ کیوں کررہے ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ملزم ہیڈ ماسٹرہیں ان پر56 ملین غیرقانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔
نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ معاملہ بڑا ہے اینٹی کرپشن کی انکوائری مکمل ہمارے حوالے کی جائے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کوئی ضرورت نہیں، آپ اپنی انکوائری 2 ہفتے میں مکمل کریں۔
سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ کسی شریف انسان کوکال اپ نوٹس دے کرخود سکون سے بیٹھ جاتے ہو، آپ کا بس چلے توقبرسے بھی لوگ نکال کرانکوائری کریں۔
عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر کو کہا کہ لکھ کردیں ہرصورت میں 2 ہفتے تک انکوائری مکمل کریں گے۔