اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے دعویٰ کیا کہ پیپلزپارٹی اور حکومت کا اتحاد مزید مہینہ یا ڈیڑھ مہینہ چلے گا، نون لیگ پنجاب میں پیپلزپارٹی کے ورکرز کو اسپیس ہی نہیں دے رہی۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘سوال یہ ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی میں ہر کسی کا اپنا موقف ہوتا ہے، فیصلہ وہی حتمی ہوتا ہے جو پارٹی کرتی ہے۔
پی پی رہنما نے بتایا کہ پنجاب میں بڑے عرصے تک ن لیگ کی حکومت رہی ہے، پنجاب میں بیوروکریسی بھی ن لیگ کے مائنڈسیٹ والی ہے، پیپلزپارٹی کےنظریاتی کارکن کا ٹکراؤ لیگی ووٹر سے زیادہ ہے، الیکشن میں جانےکےلیے عوام کو آئندہ کا فریم ورک دینا ہوگا۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے آج تک کبھی نہیں کہا کہ جوڈیشری میں ہمارے لوگ ہوں ، پیپلزپارٹی کا نظریہ یہ ہےکہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ میری رائے ہے چارٹر آف ڈیموکریسی میں تمام جماعتوں کو شامل کیاجائے،چارٹر آف ڈیموکریسی صرف 2 جماعتوں کےلیے نہیں تھا، بےنظیر بھٹو کا مقصد تھا کہ ملک میں جمہوریت مضبوط ہو، اگر ملک میں کچھ غلط ہورہا ہے تو اس کو ٹھیک کرنا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔
بجٹ کے حوالے سے پی پی رہنما نے کہا کہ پیپلزپارٹی کہتی ہے ملازمین کی تنخواہیں 50فیصدبڑھائیں وہ نہیں بڑھائی گئیں ، پیپلزپارٹی نے کہا کہ گندم کی قیمت بڑھائیں تاکہ کسان کو فائدہ ہو۔
ندیم افضل چن سے سوال کیا کہ پیپلزپارٹی اور حکومت کااتحاد کب تک چلے گا؟ جس پر انھوں نے کہا کہ میراخیال ہے اتحاد مہینہ یا ڈیڑھ مہینہ چلے گا، ن لیگ پنجاب میں پیپلزپارٹی کے ورکر کو اسپیس ہی نہیں دے رہی۔
انھوں نے مزید کہا کہ بظاہر پنجاب میں نگران حکومت ہےلیکن وفاق کا کنٹرول ہے،پنجاب کواس وقت نگران حکومت نہیں وفاقی حکومت چلارہی ہے، کوئی ایک دن بتا دیں وزیراعظم نے پنجاب کے پی پی رہنماؤں سے ملاقات کی، ڈیڑھ مہینے بعد ہرکوئی اپنی مہم چلائےگا سب آزاد ہوں گے۔