انضمام کیخلاف تحقیقات، پی سی بی کی 5 رکنی کمیٹی کے نام سامنے آ گئے

سابق چیف سلیکٹر انضمام الحق پر مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق الزامات کی تحقیقات کے لیے پی سی بی کی بنائی گئی 5 رکنی کمیٹی کے اراکین کے نام سامنے آ گئے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق میڈیا میں گزشتہ دو روز سے انضمام الحق پر ٹیم سلیکشن اور مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق خبریں گردش میں ہونے پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے الزامات کی تحقیقات کے لیے 5 رکنی کمیٹی کا اعلان کیا تھا جب کہ انضمام نے بھی تحقیقات مکمل ہونے تک چیف سلیکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

انضمام الحق پر مفادات کےٹکراؤ سے متعلق الزامات کی حقیقت کیا ہے؟ اس کی تحقیقات کے لیے تشکیل کر دہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی پانچ رکنی کمیٹی کے نام سامنے آ گئے ہیں جس کے مطابق اس کمیٹی میں کرنل ریٹائرڈ خالد، کرنل ریٹائرڈ اختر، ڈائریکٹر میڈیا عالیہ رشید سمیت لیگل اور آڈٹ ٹیم کے دو نمائندے شامل ہیں۔

ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص پرفارمنس پہلے ہی جاری تھی تاہم اسی دوران چیف سلیکٹر انضمام الحق کی پلیئرز ایجنٹ کمپنی کے ساتھ تعلقات کی خبروں نے پاکستان کرکٹ میں نیا بحران پیدا کر دیا جو ان کے استعفے کا سبب بھی بنا۔

انضمام الحق پرالزام ہے کہ وہ پاکستان ٹیم کے چیف سلیکٹر ہونے کے ساتھ پلیئرز منیجمنٹ کمپنی کے سربراہ کے ساتھ ایک کمپنی کے شیئر ہولڈر بھی ہیں جس کے دوسرے شیئر ہولڈر قومی کھلاڑی محمد رضوان بھی ہیں اور یہ خبریں منظر عام پر آنے کے بعد اس کو مفادات کا ٹکراؤ قرار دیا جا رہا تھا۔

یہی پلیئرز ایجنٹ کمپنی قومی ٹیم کے بیشترسینئر کھلاڑیوں کی نمائندگی بھی کرتی ہے۔ دستاویزات سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے تو اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں چئیرمین پی سی بی ذکا اشرف نے تحقیقات کا اعلان کیا تھا اور معاملے کی وضاحت کے لیے انضمام الحق کو پی سی بی ہیڈ کوارٹر طلب کیا تھا تاہم گزشتہ روز یہ ملاقات نہ ہو سکی تو چیف سلیکٹر نے بورڈ کو استعفیٰ دے دیا۔

مذکورہ معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل کردہ یہ کمیٹی تحقیقات مکمل کر کے جلد اپنی رپورٹ اور سفارشات بورڈ کو پیش کرے گی۔

واضح رہے کہ انضام الحق کو ورلڈ کپ سے قبل 7 اگست کو دوسری بار سلیکشن کمیٹی کا چیئرمین بنایا گیا تھا تاہم سابق کپتان تین ماہ بھی اپنے عہدے پر فائز نہ رہ سکے۔