لاہور ہائی کورٹ نے ننکانہ صاحب کے دو قومی اسمبلی کے حلقوں کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دے دیں۔
ننکانہ میں سکھ کمیونٹی کی آبادی کو دو حلقوں میں تقسیم کرنے کے خلاف درخواست پر جسٹس علی باقر نجفی نے سماعت کی اور آبادی کو دو حلقوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ این اے 111 اور این اے 112 میں سکھ کمیونٹی کی آبادی کو تقسیم کر دیا گیا، الیکشن کمیشن کے فیصلے سے ننکانہ کی سکھ کمیونٹی تقسیم ہوگئی ہے، زمینی حقائق کو نظر انداز کر کے حلقہ بندیاں کی گئیں۔
ننکانہ صاحب میں سکھوں کی آبادی ایک ہی حلقے رکھنے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی تھی جس پر لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو نئے سرے سے حلقہ بندی کرنے کا حکم جاری کیا۔