کراچی: وزیر توانائی سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ بجلی کے بلوں سے اضافی ٹیکسز کے خاتمے کیلیے وفاق سے بات کی جائے گی۔
صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے سی ای او کے-الیکٹرک سے رابطہ کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ بلوں میں نیا ٹیکس شامل نہ کیا جائے۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کے-الیکٹرک کے بلوں سے ٹیکسز کے خاتمہ کیلیے سندھ حکومت کوشاں ہے، مختلف ٹیکسز کی شمولیت صارفین پر اضافی بوجھ ہے، مہنگی ترین بجلی عوام کی دسترس سے باہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ سولرائزیشن کے ذریعے عوام کو سستی اور مفت بجلی فراہم کی جا سکتی ہے، سیپرا کے فعال ہونے کے بعد عوام کو بڑا ریلیف ملے گا۔
صوبائی وزیر نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ سولرائزیشن کے منصوبوں کی رفتار تیز کی جائے، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے وژن اور منشور کی تکمیل کیلیے جنگی بنیاد پر منصوبوں کی تکمیل ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 40 سرکاری عمارتوں کو 27 میگاواٹ سولرائزڈ کر چکے ہیں، 270 میگاواٹ کے سولر پارکس پر کراچی میں کام جاری ہے، 17 سرکاری عمارتوں پر سولرائزیشن کا کام جاری ہے جو رواں ماہ مکمل ہو جائے گا۔
ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ کی 10 جیلوں میں بھی سولرائزیشن کا کام جاری ہے جو رواں سال مکمل ہوگا، 656 سرکاری اسکولز کو رواں سال کے آخر تک سولرائزڈ کر دیا جائے گا۔