پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف پنجاب بار کونسل کے ہڑتال کے اعلان پر وکلا نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا، ملک کے دیگر شہروں میں احتجاج ہوا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم پر قاتلانہ حملے کے خلاف پنجاب بار کونسل نے ہڑتال کا اعلان کیا تھا جس پر وکلا نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کردیا ہے۔
لاہور، ساہیوال، شیخوپورہ، دنیا پور، گوجرانوالہ، خانیوال، وہاڑی، حاصل پور، سرائے عالمگیر، مالا کنڈ سمیت دیگر شہروں میں وکلا نے ہڑتال کرتے ہوئے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کردیا اور مقدمات کی پیروی کے لیے عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے، وکلا نے اس موقع پر بار کونسلوں کے باہر احتجاجی مظاہرے بھی کیے۔
کراچی میں سٹی کورٹ میں انصاف لائرز فورم نے سٹی کورٹ میں احتجاج کیا اور ریلی نکالی، اس موقع پر مظاہرین نے عمران خان کے حق میں نعرے لگائے اور واقعے کی شفاف تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا، سکھر ودیگر شہروں میں بھی وکلا نے احتجاجی مظاہرے کیے۔
اس موقع پر مختلف اضلاع اور شہروں کی بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حکومت سے واقعے کی شفاف تحقیقات کرانے کے مطالبات کیے ہیں۔
صدر لاہور ڈسٹرکٹ بار راؤ سمیع نے اس حوالے کہا کہ واقعے کے بعد پورے ملک میں انارکی کی صورتحال ہے، ملکی حالات ایسے ہیں کہ تمام اختلافات بھلا کر ملک کا سوچیں، ابھی تو تفتیش شروع بھی نہیں ہوئی تھی کہ گرفتار ملزم سے بیان دلوا دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ شام حقیقی آزادی مارچ کے سفر کے دوران وزیر آباد میں عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی گئی تھی جس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سمیت 13 افراد زخمی جب کہ ایک کارکن جاں بحق ہوگیا تھا۔
عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف بلوچستان بھر میں شٹر بند ہڑتال ہے، جب کہ پارٹی کی مرکزی قیادت کی جانب سے آج بعد نماز جمعہ ملک گیر احتجاج کی کال دیدی ہے اور شہر شہر احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔