نیٹو نے روس کی جانب سے بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کو خطرناک قرار دے دیا۔
نیٹو نے ولادیمیر پیوٹن پر کے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کے اعلان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ روسی صدر کا یہ اعلان خطرناک اور غیرذمہ دارانہ ہے۔
صدر پیوٹن کے مطابق یکم جولائی تک بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہرہ ہتھیاروں کی تنصیب کا ڈھانچا مکمل کرے گا تاہم اس کا کنٹرول بیلاروس کے پاس نہیں ہوگا۔
روسی صدر کا کہنا ہے کہ بیلاروس کے صدر عرصے سے پولینڈ کے ساتھ واقع اپنے ملک کی سرحدی علاقے میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار نصب کرنے پر زور دے رہے تھے۔
واضح رہے کہ روس پہلے ہی بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت والے 10 طیارے بھیج چکا ہے۔
یوکرین نے کہا کہ وہ روس کی "جوہری بلیک میلنگ” کا مقابلہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر رہا ہے۔
یوکرین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یوکرین برطانیہ، چین، امریکا اور فرانس سے کریملن کی جوہری بلیک میلنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے موثر اقدامات کی توقع رکھتا ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس مقصد کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک غیر معمولی اجلاس فوری طور پر بلایا جائے۔