تنظیم شمالی اوقیانوس معاہدہ (نیٹو) نے یوکرین کی امیدوں پر پانی پھیر دیا اور اسے ایف 16 لڑاکا طیارے دینے سے صاف انکار کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیٹو نے یوکرین کو ایف سولہ لڑاکا طیارے دینے سے انکار کر کے اس کے روس کو شکست دینے کے ارادے کو شدید جھٹکا پہنچایا ہے جب کہ اس سے قبل یوکرین کے صدر کے چیف آف اسٹاف آندرے یرمان نے دعویٰ کیا تھا کہ مغربی ممالک رواں سال کے اختتام سے پہلے کیف کو ایف 16 جنگی طیارے فراہم کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق نیٹو ملٹری کمیٹی کے سربراہ ایڈمرل راب باؤر نے کہا کہ یوکرین کو اس وقت تک لڑاکا طیارے نہیں دیے جائیں گے جب تک کہ اس کی روس کے خلاف جوابی کارروائی ختم نہیں ہو جاتی۔
ایک ریڈیو انٹرویو میں راب باؤر نے مزید کہا کہ جب تک یوکرین کی روس مخالف کارروائی ختم نہیں ہوتی تب تک یوکرینی پائلٹوں اور ٹیکنیشنز کی تربیت نہیں دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ روس کے خلاف یوکرینی افواج کا کام کافی دشوار رہا ہے۔ روس نے تین دفاعی لائنیں قائم کی ہیں اور وسیع مائن فیلڈ بچھا دی ہے جس سے یوکرینی افواج کی پیش قدمی میں سخت اور سنجیدہ مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
روس یوکرین جنگ کے بعد سے اب تک امریکا اور یورپی ممالک کی جانب سے کیف کو بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کی فراہمی کے باوجود وہ نہ صرف کوئی فتح حاصل نہیں کرسکا بلکہ اس کی 20 فیصد زمین بھی اس کے ہاتھ سے نکل چکی ہے۔