نیپرا کے فیصلے کے خلاف سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم نے قرارداد پیش کردی جس کی حکومت کو حمایت حاصل ہے۔
سندھ اسمبلی میں قرارداد ایم کیوا یم کے رکن عامر صدیقی نے پیش کی جس میں انہوں نے کہا کہ نیپرا نے فیصلہ کیا ہے کہ کراچی کے عوام سے 50 ارب وصول کیے جائیں گے، کسی ایک کی چوری کی پورے علاقے کو سزا دی جارہی ہے۔
عامر صدیقی نے کہا کہ کے الیکٹرک بل وصول نہیں کرسکا، چوری کو روک نہیں سکا، اگست کے مہینے میں یہ پیسے بل میں لگ کر آئیں گے، ہماری ذمہ داری ہے کہ لوگوں کے انسانی حقوق کا تحفظ کریں۔
صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کہا کہ ہم اس بل کی حمایت کرتے ہیں، یہ صرف کے الیکٹر کا نہیں حیسکو اور سیپکو کا بھی مسئلہ ہے، مشترکہ سزا کی آئین اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ غلطی ایک شخص کرتا ہے اور سزا پورے شہر کو دی جارہی ہے، دیہی علاقوں میں پورے گاؤں میں ایک میٹر لگا ہوا ہے، میں نے پانچ سال قبل ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی جس کو سنا نہیں گیا۔
وزیر قانون سندھ ضیا الحسن لنجار نے کہا کہ کل نیپرا سے متعلق قرارداد پر بحث کی جائے جبکہ ایم کیو ایم کے رکن نے مطالبہ کیا کہ نیپرا کا آرڈر واپس کروایا جائے۔