تل ابیب: ’لیکس کے طاعون‘ سے پریشان نیتن یاہو نے وزرا کے پولی گراف ٹیسٹ کا مطالبہ کر دیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے وزرا کا سچ جاننے کے لیے عجیب و غریب قانون کا مطالبہ کیا ہے، وہ چاہتے ہیں کہ ان کے وزرا اعلیٰ سطح کی میٹنگز میں پولی گراف ٹیسٹ کرائیں۔
نیتن یاہو نے اپنی کابینہ میں بری طرح پھیلنے والے ’لیکس کے طاعون‘ کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ہر اس شخص کو جو کابینہ اور سیکیورٹی سے متعلق ہونے والی میٹنگز میں بیٹھتا ہے، پولی گراف ٹیسٹ کرنا چاہیے۔
غزہ میں کیمیائی ہتھیار کا استعمال، برطانوی سرجن نے گواہی کے لیے خود کو پیش کر دیا
انھوں نے کہا اب تک جس قسم کی چیزیں یہاں ہو رہی ہیں، اب وہ مزید جاری نہیں رہ سکتیں، انھوں نے مطالبہ کیا کہ پولی گراف ٹیسٹ کے سلسلے میں ایک قانون تیار کیا جائے۔
Israeli PM Netanyahu says he wants his ministers and others in top meetings to take polygraph tests as he condemned a ‘plague of leaks’ taking over his cabinet.
LIVE updates: https://t.co/poimjBE29T pic.twitter.com/1j7KG4vSeU
— Al Jazeera English (@AJEnglish) January 8, 2024
واضح رہے کہ غزہ پر وحشیانہ بمباری کی پالیسی چلانے پر نیتن یاہو پر نہ صرف دنیا بھر میں بلکہ خود ملک کے اندر عوام و خوص کی جانب سے سخت تنقید ہو رہی ہے، عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے۔
ان حالات میں سخت پریشانی میں گرفتار اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حکومتی اور فوجی حکام کے مابین شدید اختلاف پیدا ہو گیا ہے، اور کئی وزرا نے اعلیٰ سطح کی میٹنگز میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔