امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی جانب سے انکشاف سامنے آیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقتدار بچانے کیلئےغزہ جنگ کو طول دیا۔
غزہ جنگ کی طوالت کا رازفاش ہوگیا، نیتن یاہو کی سیاسی چالیں بےنقاب ہوگئیں، اقتدار کی سیاست یا قومی مفاد؟ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نیتن یاہو کے فیصلوں کا احوال سامنے لےآیا، نیویارک ٹائمز نے رپورٹ جاری کردی ہے جس میں 110 سے زائد اہلکاروں کے انٹرویوز شامل ہیں۔
رپورٹ میں خفیہ دستاویزات اور جنگی منصوبے کی تفصیلات بھی شامل ہیں، خفیہ ریکارڈز اور انٹیلی جنس رپورٹس نے نیتن یاہو کی سیاسی حکمت عملی کو بےنقاب کیا۔
نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا
نیویارک ٹائمز نے سوال اٹھایا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی میٹنگز اور عالمی رہنماؤں سے گفتگو نے جنگ کو کیوں بڑھایا؟
اس چیز کا جواب دیتے ہوئے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیتن یاہو کی حکمت عملی تھی کہ جنگ جاری رکھو اور اقتدار کو بچاؤ، غزہ میں جنگ طول پکڑتی رہی، نیتن یاہو اقتدار بچانے میں مصروف رہے۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ نیتن یاہو کے فیصلے جنگی حکمت عملی سے زیادہ سیاسی چالیں تھیں، نیتن یاہو نے عالمی دباؤ کے باوجود جنگ ختم نہ ہونے دی۔
جنگ رک جاتی تو سعودی عرب کے ساتھ اسرائیل کا تاریخی معاہدہ ممکن تھا، نیتن یاہو نے سیاسی مفاد کےلیے امن کا موقع ضائع کردیا، سعودی قیادت نے خفیہ طور پر امن کی پیشکش کی مگر غزہ کی جنگ رکاوٹ بنی۔
نیویارک ٹائمز نے بتایا کہ امن کا سنہری موقع تھا مگر نیتن یاہو کی سیاسی چالوں نے مٹی میں ملادیا، غزہ جنگ جاری رکھ کر نیتن یاہو نے اسرائیل کے بجائے سیاسی بقا کو ترجیح دی۔
https://urdu.arynews.tv/netanyahu-israel-60-days-deal-end-gaza-war/