نیتن یاہو کا امریکی ایوان نمائندگان سے خطاب، رشیدہ طلائب کا خاموش احتجاج

نیتن یاہو کا امریکی ایوان نمائندگان سے خطاب، رشیدہ طلائب کا خاموش احتجاج netanyahu us congress speech rashida tlaib

واشنگٹن: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے امریکی ایوان نمائندگان سے خطاب کے دوران فلسطینی نژاد رکن رشیدہ طلائب نے خاموش احتجاج ریکارڈ کروایا۔

اسرائیلی وزیر اعظم کی امریکی ایوان نمائندگان آمد سے قبل کپیٹل ہل پر ہزاروں افراد نے احتجاج ریکارڈ کروایا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگ ختم کی جائے۔

نیتن یاہو کے خطاب کے دوران دیگر ارکان نے بائیکاٹ کیا جبکہ رشیدہ طلائب نے ایوان میں جنگی مجرم کا کارڈ اٹھائے رکھا۔

ایوان کی سابق اسپیکر نینسی پلوسی نے نیتن یاہو کے خطاب کو امریکی کانگریس کی تاریخ کا بدترین خطاب قرار دیا۔

دوسری جانب حماس نے نیتن یاہو کی تقریر کو ’جھوٹ کا پلندہ‘ قرار دیا۔ حماس نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کی میں تقریر جھوٹ سے بھری ہوئی تھی اور اس سے ظاہر ہوتا ہے وہ جنگ بندی کیلیے سنجیدہ نہیں ہیں۔

حماس نے کہا کہ قیدیوں کے بارے میں نیتن یاہو کا تبصرہ خالص جھوٹ ہے، یرغمالیوں کی اسرائیل واپسی کی تیز کوششوں پر ان کے ریمارکس خالص جھوٹ اور اسرائیلی، امریکی اور عالمی رائے عامہ کیلیے گمراہ کن ہیں۔

فلسطینی کی مزاحمتی تنظیم نے کہا کہ بہتر ہوتا نیتن یاہو کو جنگی مجرم کے طور پر گرفتار کر کے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے حوالے کر دیا جاتا، اس کی بجائے وہ امریکی کانگریس کے سامنے اپنی شبیہ چمکانے کی کوشش کر رہے ہیں، آئی سی سی نے نیتن یاہو کے خلاف جنگی جرائم کیلیے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کی ہے۔

حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایک وحشیانہ جنگ کی قیادت کر رہا ہے جس کا مقصد غزہ میں فلسطینیوں کو ختم کرنا ہے اور جس میں شہریوں کے تحفظ کیلیے بنائے گئے تمام بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور انسانی ہمدردی کے معاہدوں کی اس طرح خلاف ورزی کی جا رہی ہے، جس کی جدید تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔