کراچی : شہر قائد کا تاریخی ’نیٹی جیٹی پُل‘ بے شمار لوگوں کی امیدوں کا مرکز ہے، اس پل سے گزرنے والے مسافروں کی اکثریت اپنی منتوں، مرادوں کی تکمیل کے لئے یہاں سے گزرتی ہے۔
خصوصی طور پر ماہ رمضان میں یہاں زیادہ رش دیکھا جاتا ہے، زیادہ تر لوگ اولاد کی خواہش تعویز ، گنڈوں، کالے جادو سے بچاؤ یا پھر اپنی محبت پانے کی جستجو میں آٹے کی گولیاں اور گوشت کے ٹکڑے خرید کر مچھلیوں اورچیلوں کے لئے ہوا میں اچھالتے ہیں۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے افضل خان کی رپورٹ کے مطابق ایک ایسا ہی شخص ماہ رمضان میں باقاعدگی سے اس پل پر آتا ہے۔
زندگی کی سختیوں سے بچنے اور راحت کے کچھ لمحات گزارنے کیلیے لیاری کا رہائشی عبدالمجید بابا جو خود معاشی مشکلات سے دوچار ہے لیکن بے زبان جانوروں کو نہیں بھولتا اور بلاناغہ نیٹی جیٹی پل پر مچھلیوں کو چارہ اور پرندوں کو دانہ ڈالنا اپنی ذمہ داری اور ڈیوٹی سمجھتا ہے۔
یہاں آنے والا ہرشخص اپنے جذبے کو اپنے انداز سے بیان کرتا ہے، ایک خاتون کا کہنا تھا کہ سب کو رزق دینا تو صرف اللہ کا کام ہے ہم تو صرف ایک ذریعہ ہیں۔
چارہ اور پھیپھڑے فروخت کرنے والے دکاندار نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ میں دس سال سے یہاں چارہ بیچنے کا کام کررہا ہوں، اتوار کے روز لوگوں کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔
دکاندار نے بتایا کہ پھیپھڑا صدقے کیلئے کھلایا جاتا ہے، آٹے کی گولیاں منت مرادیں پوری کرنے کیلئے لی جاتی ہیں جبکہ دانہ ثواب کی نیت سے ڈالا جاتا ہے۔