کراچی : نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ ایک سال سے زائد تاخیر کا شکار ہے ، جس کے باعث لاگت میں بھی اضافہ ہوا تاہم ایئرپورٹ 2024ء کے وسط میں آپریشنل ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق نیو گوادر انٹر نیشنل ایئرپورٹ ایک سال سے زائد تاخیر کا شکار ہے ، نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو رواں سال میں مکمل ہونا تھا۔
سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ گوادر ایئرپورٹ کو 51ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جارہا ہے، منصوبے میں تاخیر ہونے کی وجہ سے لاگت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
نیو گوادر انٹر نیشنل ایئرپورٹ کے رن وے کو جدید طرز پر تعمیر کیا جارہا ہے، جس میں بوئنگ 777 طیارے بھی لینڈ کرسکیں گے، گوادر ایئرپورٹ پاکستان کا دوسرا گرین فیلڈ ایئرپورٹ ہے۔
گوادر ایئرپورٹ سی پیک منصوبے کے تحت تعمیر کیا جارہا ہے، ایئرپورٹ کا سازو سامان اور تکنیکی آلات چین سے پاکستان پہنچنے میں تاخیر ہوئی۔
ذرائع کے مطابق بحری راستے سے چین سے گوادر آنے والا تکنیکی سامان آئندہ ماہ پہنچنے کی امید ہے، نیو گوادر ایئرپورٹ موجودہ ہوائی اڈے سے 26کلو میٹر شمال مشرق جانب واقع ہے، ایئرپورٹ کیلئے 3ہزار ایکڑاراضی دی گئی ہے۔
ترجمان سول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ گوادر ایئرپورٹ 2024ء کے وسط میں آپریشنل ہوجائے گا جبکہ نان آپریشنل ترقیاتی کام2025ء تک مکمل کرلیا جائے گا۔
گوادر ایئرپورٹ کی تاخیر کی وجوہات میں کووڈ 19وباء اور بعد ازاں آنے والی لہریں شامل ہیں، کووڈ 19 کی وباء سے مختلف تکنیکی سامان اور آلات کی ترسیل متاثر ہوئی ہے اور پچھلے 2سال میں عالمی موسمیاتی تبدیلیوں اور غیر معمولی بارشوں میں بھی یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔