نائیجیریا حکومت نے مہنگائی کے ستائے عوام کو خوشخبری سنادی، حکومت کی جانب سے مفت اناج اور تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کردیا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پیٹرول اور قدرتی گیس کے ذخائر سے مالا مال افریقی ملک نائیجیریا معاشی بحران پر قابو پانے اور پٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اپنی عوام کو سہولیات فراہم کرے گا۔
اس حوالے سے نائجیریا کے نائب صدر نے بیان جاری کیا ہے کہ حکومت آئندہ پیر سے مفت اناج، کھاد کی تقسیم اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد پیٹرول پر سبسڈی ختم کرنے کے اثرات کو کم کرنا ہے جس کے سبب ملکی معیشت شدید بحران سے گزر رہی ہے۔
ترجمان نائب صدر نے ایک بیان میں کہا کہ اناج اور کھاد کی تقسیم مرکزی بینک کے ذریعے کی جائے گی، مزید کہا کہ ریاستی گورنروں نے بھی اس منصوبے کی حمایت کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نائجیریا کی سینیٹ نے صدر بولا ٹینوبو کی جانب سے مئی کے مہینے میں پٹرول کی بڑی سبسڈی روکنے کے بعد ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے میں مدد کے لیے عالمی بینک سے 800ملین ڈالر قرض لینے کی درخواست کی منظوری دی تھی۔
گزشتہ روز نائجیریا میں پیٹرول کی قیمت 617 نیرا ($0.78) فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے جو اب تک کی سب سے زیادہ قیمت بتائی جارہی ہے۔ اس سبسڈی کی وجہ سے کئی دہائیوں تک قیمتیں مستحکم رہیں لیکن بعد میں اشیائے خوردونوش تیزی سے مہنگی ہوتی گئیں۔
دوسری جانب مزدور یونینوں نے حکومت کی جانب سے ٹھوس اقدامات اٹھائے بغیر پیٹرول پر سبسڈی ختم کرنے پر تنقید کی ہے، افراط زر جو 2016 سے دوہرے ہندسوں میں ہے، جون میں مزید بڑھ کر 22.79 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
یاد رہے کہ نائجیریا کی مرکزی مزدور یونینوں اور حکومت نے جون میں سرکاری ملازمین کی کم از کم اجرت میں اضافے کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے آٹھ ہفتوں کی ٹائم لائن مقرر کی تھی۔
نائجیریا افریقہ کا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے جو ریفائننگ کی ناکافی صلاحیت اور موجودہ ریفائنریوں کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے تقریباً تمام ریفائنڈ ایندھن درآمد کرتا ہے۔