’شمالی کوریا نے خوراک کے بدلے روس کو لاکھوں ہتھیار بھیجے‘

جنوبی کوریا نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے خوراک کے بدلے روس کو لاکھوں جنگی ہتھیار بھیجے۔

حکام کے مطابق، شمالی کوریا نے ستمبر سے لے کر اب تک تقریباً 6,700 کنٹینرز روس بھیجے ہیں جن میں لاکھوں کی تعداد میں اسلحہ اور خوراک کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں کی تیاری کے لیے خام مال بھیجا گیا ہے۔

جنوبی کوریا کے وزیر دفاع شن وونسک نے صحافیوں کو بتایا کہ کنٹینرز میں 30 لاکھ 152 ملی میٹر سے زیادہ توپ خانے کے گولے یا 500,000 122 ملی میٹر گول ہو سکتے ہیں۔

وزیر نے معلومات کے ذرائع کی وضاحت نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ خام مال اور بجلی کی کمی کی وجہ سے شمالی کوریا کے جنگی سازوسامان کے سیکڑوں کارخانے اپنی صلاحیت کے تقریباً 30 فیصد پر چل رہے ہیں لیکن روس کے لیے توپ خانے کے گولے تیار کرنے والے "پورے زور پر” کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلحہ کے بدلے میں روس نے شمالی کوریا کو خوراک، خام مال اور ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہونے والے پرزے فراہم کیے ہیں۔

شن نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ [روس سے بھیجی جانے والی ترسیل میں] سب سے بڑا تناسب خوراک کا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ شمالی کوریا میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں استحکام آیا ہے جس میں دیگر ضروریات بھی شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس سے شمالی کوریا کو بھیجے جانے والے کنٹینرز کا حجم اسی عرصے میں پیانگ یانگ سے ماسکو بھیجے گئے کنٹینرز سے تقریباً 30 فیصد زیادہ دکھائی دیتا ہے۔