شمالی کوریا نے طویل فاصلے (امریکا) تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے شمالی کوریا نے جاپان کی جانب بیلسٹک میزائل فائر کیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے شمالی کوریا نے جاپان کی جانب بیلسٹک میزائل فائر کیا۔ شمالی کوریا کی طرف سے چند گھنٹوں کے اندر بیلسٹک میزائل کا یہ دوسرا تجربہ تھا۔
شمالی کوریا کی جانب سے مسلسل دو میزائلوں کے تجربات امریکا اور جنوبی کوریا کی جانب سے اس انتباہ کے بعد کیا گیا ہے جس میں ان دونوں ملکوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر شمالی کوریا نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو اسے ختم کر دیا جائے گا۔
یہ تجربہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کہ امریکا نے جاپان اور جنوبی کوریا سمیت مشرقی ایشیا میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کر کے علاقے میں کشیدگی کو بڑھا دیا ہے ۔ جنوبی کوریا کی بحریہ نے اپنے ملک کی سمندری حدود میں امریکا کی ایک ایٹمی آبدوز کے پہنچنے کی خبر دی ہے۔
اس تجربے کے ساتھ ہی شمالی کوریا نے اعلان کیا کہ جب تک امریکا اور اس کے اتحادی شمالی کوریا کے خلاف اپنی دشمنی پر مبنی پالیسیاں جاری رکھیں گے اس وقت تک وہ اپنے میزائل اور ایٹمی پروگرام سے پیچھے نہيں ہٹے گا۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے شمالی کوریا پر میزائل لانچ کرنے یا اس کا تجربہ کرنے پر پابندی لگا رکھی ہے۔
امریکا نے شمالی کوریا کی طرف سے بیلسٹک میزائل کے تازہ ترین تجربے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پیانگ یانگ کی جانب سے اس سال کے دیگر بیلسٹک میزائلوں کی طرح پیر کے روز داغا گیا میزائل بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ یہ میزائل شمالی کوریا کے پڑوسیوں کے لیے خطرہ ہیں اور علاقائی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔