ناروے نے 2ٹریلین ڈالر کےخودمختار ویلتھ فنڈ کا اسرائیلی معاہدے ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا خودمختار ویلتھ فنڈ اسرائیلی سرمایہ کاری کے اثاثہ مینیجرز سے الگ ہو گیا۔
غزہ کی جنگ سے جڑے اخلاقی خدشات پر گزشتہ ہفتے ہنگامی جائزے کے بعد ناروے نے معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
https://urdu.arynews.tv/norway-announces-review-of-israeli-investment/
ویلتھ فنڈ پر اسرائیلی جنگی طیاروں کے پرزے فراہم کرنے والی کمپنی میں سرمایہ کاری پر تنقید کی گئی تھی۔
ناروے کے وزیراعظم نے اسرائیلی کمپنی میں سرمایہ کاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نارویجن کمپنیوں کی اسرائیلی کمپنی میں سرمایہ کاری پر جوابدہی ہو گی۔
ناروے کے وزیر خزانہ نے سارے سرمایہ کاری پورٹ فولیو کے جائزے کا حکم دیدیا ہے۔ ناروے کی دو کمپنیاں پہلے ہی 2 اسرائیلی کمپنیوں سے سرمایہ نکال چکی ہیں۔
حکومت نے کہا ہے کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کی مدد کرنے والی کمپنیوں کو ’ساورین ویلتھ فنڈ‘ سے فائدہ اٹھانے والی فہرست سے الگ کر دیا گیا ہے۔