کاشتکاری میں مختلف پودوں کی قلم سے نئی قسم کی فصل حاصل کرنا نئی بات نہیں حال ہی میں جاپان میں لیموں اور خربوزے کے اشتراک سے ایک نیا خوش ذائقہ پھل کاشت کیا گیا ہے۔
کاشتکاری میں دو مختلف پودوں کی قلموں کے ذریعے نئے اقسام کے پھل، پھول، سبزیاں کاشت کرنا نئی بات نہیں۔ ایسے کئی پھل ہیں جنہیں مختلف اقسام کے اشتراک سے تیار کرکے انسانی زبان کو نئی لذت سے آشنا کیا گیا اب جاپان کے کسانوں نے لیموں اور خربوزے کے اشتراک سے ایک نیا خوش ذائقہ پھل کاشت کیا ہے جس کو اسی مناسبت سے ’’لیمن میلن‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
یہ پھل کھانے میں خوش ذائقہ ہے جو رواں موسم گرما میں جاپان میں آم، خربوزے اور لیچی سمیت دیگر پھلوں کے ساتھ دستیاب ہے اور لوگ اس نئے ذائقے کو پسند بھی کر رہے ہیں۔
یہ پھل جاپان کے دوسرے بڑے جزیرے ہوکائیڈو کے کسانوں نے تیار کیا ہے جس کی شکل خربوزے سے ملتی جلتی ہے اور کھانے میں رسیلا ہے جس میں خربوزے کی مٹھاس کے ساتھ لیموں کی ترشی ذائقے کو منفرد بناتی ہے۔
اس وقت جاپان کی سپر مارکیٹوں میں یہ پھل 3 ہزار 128 ین کا مِل رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ جب لیمن میلن تازہ ہوتا ہے تو اِس کا ذائقہ ناشپاتی جیسا ہوتا ہے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اس کا ذائقہ ہوکائیڈو کے یوباری خربوزے جیسا ہو جاتا ہے۔
فی الحال لیمن میلن کی کاشت محدود پیمانے پر کی جا رہی ہے اور صرف 5 کسان اس نئے پھل کو کاشت کر رہے ہیں۔ کاشتکار رواں برس 3800 لیمن میلن کاشت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو کہ ہوکائیڈو کے شہر سوپورو میں اگست کے آخر میں فروخت کیا جائے گا۔
اِس پھل کو بنانے والی جاپانی ہارٹی کلچر کمپنی نے انکشاف کیا ہے کہ جس خربوزے سے اس پھل کو بنایا گیا ہے اُسے باہر ملک سے درآمد کیا گیا ہے۔ مذکورہ کمپنی گزشتہ پانچ برسوں سے اس پھل پر کام کر رہی ہے جس میں انہوں نے لیمن میلن کی کاشت کے لیے بے شمار تجربات کیے جس کے بعد اب اس کو مارکیٹ میں لایا گیا ہے۔