ملتان: نشتر ہسپتال کی نرسوں نے ہسپتال انتظامیہ کے ناذیبا رویے کے خلاف احتجاج تیسرے روز بھی جاری رکھتے ہوئے کچہری پل پر چڑھ گئیں،ایک نرس کی چھلانگ لگانے کی کوشش،ساتھی نرسوں نے کوشش ناکام بنا دی۔
تفصیلات کے مطابق ملتان شہر میں نشتر روڈ پر واقع نشتر ہسپتال کے ایم ایس اور نرسنگ ہیڈ کے خلاف ہسپتال کی نرسوں نے احتجاج تین روز سے جاری رکھا ہوا ہے،نرسوں نے احتجاج کے دوران ہسپتال انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور نشتر روڈ بلاک کر دیا،نرسوں نے پلے کارڈز اور بینیرز اٹھا رکھے تھے جس پر ہسپتال انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے۔
ذرائع کے مطابق نرسوں کا احتجاج کے موقع پر اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہسپتال کے ایم ایس کا رویا نہایت نامناسب ہے،انہوں نے حجاب پہنے پر پابندی لگا رکھی ہے،احتجاج کر نے پر ایم ایس نے گذشتہ تین سال سے ہماری چھٹیاں منسوخ کر رکھی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نرسنگ ڈپارٹمنٹ سربراہ ہمیں مزید تعلیم حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہیں۔
اس موقع پر نرسوں نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ نشتر ہسپتال کے ایم ایس کو فی الفور بر طرف کیا کیا جائے،اور نرسنگ ہیڈ کو معطل کر کے کسی اہل شخص کو تعینات کیا جائے۔
نرسوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گی،تاہم ابھی تک کوئی حکومتی نمائندہ احتجاجی نرسوں سے مزاکرات کے لیے نہیں آیا۔
احتجاج کرتی ہوئے نرسیں کچہری پل پر چڑھ گئیں،جہاں ایک نرس نے نیچھے چھلانگ لگانے کی بھی کوشش کی جسے ساتھی نرسوں نے ناکام بنادیا،نرسوں کا کہنا تھا کہ وہ ضلعی حکومت کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کو مسترد کرتی ہیں۔