وکاڑہ : دریائے ستلج میں کشتی الٹ گئی، جس کے نیتجے میں ایک بچہ جاں بحق ہوگیا اور 10 افراد لاپتہ ہیں تاہم اکتیس افراد کوبچالیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے قریب دریائے ستلج میں سوجیکے کے مقام پر بجلی کے کھمبے سے ٹکرا کر کشتی ڈوب گئی، کشتی میں 44 کےقریب افراد سوار تھے۔
ایک بچےکی لاش نکال لی گئی۔ آٹھ لاپتہ افرادکی تلاش کیلئےریسکیو آپریشن جاری۔ کشتی میں گنجائش سے زیادہ افرادسوارتھے۔
ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ ایک بچےکی لاش نکال لی گئی اور اکتیس افراد کو بچالیا گیا تاہم 10 افراد لاپتہ ہے، جن کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
پاکستان آرمی کی تین کشتیوں سمیت کل بارہ کشتیوں کے ساتھ سرچ آپریشن جاری ہے، آپریشن میں ریسکیو کے 80 اور پاک آرمی کے 20 جوان حصہ لے رہے ہیں۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈوبنے والے10 افراد تاحال لاپتہ ہیں تاہم حادثہ میں جاں بحق شیر خوار بچے کی نعش کو ضروری کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کشتی میں گنجائش سے زیادہ افرادسوارتھے تاہم ریسکیو کئے جانے والے تمام افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے، کشتی میں سوار بتیس کا تعلق بہاولنگر اور آٹھ کا تعلق اوکاڑہ سے ہے۔
ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ ڈاکٹر محمد ذیشان حنیف ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ظفر اقبال کے ہمراہ سرچ آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے نے کشتی ڈوبنے کے واقعے کے حوالے سے بتایا کہ ریسکیوٹیموں نے 33افراد کوباحفاظت ریسکیوکرلیا اور 10 لاپتہ افرادکی تلاش کیلئےریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ڈی جی عمران قریشی نے اپیل کہ کہ شہری دریاؤں کےاطراف غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور انتظامیہ کو دریاؤں کےاطراف دفعہ 144کانفاذیقینی بنانے کی ہدایت کردی۔