اسلام آباد: سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ آرڈیننس پاکستان کو بیچنے کیلیے لائے جا رہے ہیں، ان کی تصاویر لے لیں جو ان کو سپورٹ کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ہم اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہیں، آپ کہتے ہیں بہت ضروری چیز ہے اگر نہ ہوا تو آسمان نیچے آ جائے گا، آرڈیننس ہے کیا چیز ایک ایک نقطے لفظ کی اہمیت ہوتی ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ ایوان میں جو لوگ بیٹھے ہیں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ یہ آرڈیننس پڑھے، ان میں سے کتنوں نے پاکستان پوسٹل سروس والا آرڈیننس پڑھا ہے؟
انہوں نے کہا کہ نیشنل شپنگ کارپوریشن پر لمبی چوڑی ترامیم لا رہے ہیں، جو جو ترامیم لا رہے ہیں کونسی اسٹینڈنگ کمیٹی نے یہ پڑھا ہے؟ مسلم لیگ (ن) والوں کو نہیں پتا کہ یہ کیا کر رہے ہیں، جن آرڈیننس میں ترامیم کی جا رہی ہیں ہمیں تو پڑھنے کا موقع ہی نہیں دیا، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن آرڈیننس میں پیچیدگیاں ہیں، یہ نجکاری کمیشن میں ترامیم کرنے جا رہے ہیں۔
متعلقہ: یہ چیف الیکشن کمشنر کو کینیڈا میں تعینات کرنا چاہتے ہیں، عمر ایوب
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے اثاثے نجکاری کمیشن کے ذریعے بیچے جا رہے ہیں، ہمیں پڑھنے کا وقت نہیں ملا اور آپ نجکاری کرنے جا رہے ہیں، نوید قمر نجکاری کمیشن میں رہ چکے ہیں ان سے پوچھیں یہ کیا ہوتا ہے، اس کا اثر اربوں کا نہیں کھربوں کا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ جناب اسپیکر آپ نے میرا مائیک بند کر دیا تھا، میں نے کہا تھا کہ جو لوگ آرڈیننس کو سپورٹ کر رہے ہیں ان کی تصاویر لے لیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں وزیر قانون نے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا، قانون کا مطالعہ کرنے کا موقع نہیں دیا یہ دن دیہاڑے ڈاکا مار رہے ہیں، کسی کو نہیں معلوم یہ کیا ترامیم کرنا چاہ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فارم 47 کی پیداوار والے کیا ترامیم کریں گے؟ وزیر قانون نے کہا آئی ایم ایف آیا ہوا ہے اس لیے ترامیم کر رہے ہیں، اتنی بھی کیا جلدی تھی، آرڈیننس اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجتے۔