غزہ کے خون میں لت پت بچوں کو دیکھ کر آنکھیں نم ہو جاتی ہیں، پیوٹن

غزہ کے خون میں لت پت بچوں کو دیکھ کر آنکھیں نم ہو جاتی ہیں، پیوٹن

ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہونے والی تباہی کے مناظر صرف پتھر دل رکھنے والے لوگ ہی دیکھ کر خاموش رہ سکتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ولادیمیر پیوٹن نے حال ہی میں ایک تقریب میں شرکت کی جہاں انہوں نے امام مسجد کے سلام کا جواب دیا۔

تقریب سے خطاب میں روسی صدر نے کہا کہ غزہ میں افسوسناک واقعات کو تشدد بھڑکانے کیلیے استعمال کیا جا سکتا ہے اس لیے جذبات سے دور رہنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ چنگاری پھینکنا آسان نہیں بلکہ بہت آسان ہے، لیکن جب ہم غزہ کے خون میں لت پت بچوں کو دیکھتے ہیں تو آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں، یہ کسی بھی عام انسان کا فوری ردعمل ہوتا ہے۔

پیوٹن نے کہا کہ اگر کسی کو غزہ کی صورتحال دیکھ کر بھی ترس نہیں آتا تو اس کے پاس دل نہیں یا پھر وہ پتھر دل انسان ہے۔

حماس کے ساتھ جنگ میں اسرائیلی کی وحشیانہ بمباری کے نیتجے میں اب تک 9 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔ علاوہ ازیں، غزہ میں خوراک، پانی، دواؤں و دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے۔

تقریب میں پیوٹن نے مزید کہا کہ ہمیں ان تمام واقعات کو واضح طور پر سمجھنا چاہیے، ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ بُرائی کی جڑ کہاں ہے؟

اپنے خطاب میں روسی صدر نے دعویٰ کیا کہ یوکرین میں بدعنوانی کی وجہ سے اس کو فراہم کیے گئے ہتھیار مشرق وسطیٰ میں نظر آتے ہیں۔