ماہرینِ قانون کا بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے سے متعلق اظہارِ رائے

کشمیر بھارت

ماہرینِ قانون نے بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے سے متعلق اظہارِ رائے دیتے ہوئے کہا بھارت نے سیکولر اسٹیٹ کا دعویدار ہونے کے باوجود کشمیری عوام کو بدترین دھوکہ دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ماہرینِ قانون نے کشمیر میں بھارتی تسلط اور غاصبانہ قبضے سے متعلق اظہارِ خیال کیا۔

ریٹائرڈ چیف جسٹس چوہدری ابراہیم نے کہا کہ آئین میں یہ تبدیلی بھارتی آئین کے ساتھ بہت بڑا مذاق ہے، ایک ایسی ریاست جس میں کوئی عوامی سربراہی موجود نہیں تھی اس پر ایک غیر ریاستی نمائندہ اپنا راج مسلط کرتا ہے تو یہ خود بھارتی آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

سابق چیف جسٹس منظور گیلانی کا کہنا تھا کہ 5 اگست کا اقدام کشمیری عوام کے ساتھ ساتھ بھارتی عوام کے لئے بھی ڈراوٴنا خواب ثابت ہوا ہے۔

پریزیڈنٹ سنٹرل بار ایسوسی ایشن، راجہ آفتاب احمد نے کہا کہ بھارت کا سیکولر اسٹیٹ کا دعویدار ہونے کے باوجود کشمیری عوام کو بدترین دھوکہ دیا ہے، بھارت نے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ فراڈ کیا ہے۔

وائس پریذیڈنٹ آف بار ایسوسی ایشن ملک نصیر اعوان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی آئین ساز اسمبلی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ لوگوں کی رائے پوچھے بغیر بھارت کے ساتھ الحاق کا اعلان کر دے۔

ڈائریکٹر کے پی آر آئی راجہ سجاد لطیف نے رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست کو بھارت نے ہندوتوا ذہنیت کی عکاسی کرتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کردیا اور اپنے لوگوں کی آبادکاری کا منصوبہ تشکیل دیا۔

پریزیڈنٹ سنٹرل ایسوسی ایشن آزاد کشمیر، شوکت نواز میرمیں کشمیری عوام کو یہ باور کروانا چاہتا ہوں کہ وہ تنہا نہیں ہیں اور ان کی آزادی کے حصول تک ان کا ساتھ دیں۔