اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ آگیا۔ پرائیویٹ اسکولز کی ریگولیٹری اتھارٹی پیرا کی چیئرپرسن ضیاء بتول کو عہدے سے فوری ہٹانے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے محفوظ فیصلہ سنا دیا جس میں ضیاء بتول کی بطور چیئرپرسن تعیناتی کا اکتوبر 2019 کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دے دیا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ضیاء بتول سے اس دوران لی جانے والی مراعات واپس نہیں لی جائیں گی۔ وفاقی حکومت وزارت تعلیم ضیاء بتول کو فوری ڈی نوٹی فائی کرے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ وفاقی وزارت تعلیم قانون کے مطابق نئے چیئرمین / چیئرپرسن کی تعیناتی کا عمل شروع کرے۔ عدالت نے وزارت تعلیم سے بار بار چیئرپرسن کی تعیناتی کا اصل ریکارڈ طلب کیا لیکن ریکارڈ پیش نہ کیا گیا۔ سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویژن ہائی پاور کمیٹی تشکیل دے جو ریکارڈ کی گمشدگی کی انکوائری کرے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ غلط بیانی سامنے آنے پر معاملہ ایف آئی اے کو بھیجا جائے اور متعلقہ آفیشل کے خلاف ڈیپارٹمنٹل ایکشن بھی لیا جائے سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویژن تین ماہ میں کام مکمل کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔
واضح رہے کہ درخواست گزار امتیاز علی قریشی نے چیئرپرسن پیرا کی تعیناتی چیلنج کر رکھی تھی۔