فلوریڈا: اورلینڈو کے ایک اسلحہ ڈیلر نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے حملہ آور عمر متین کے بارے میں ایف بی آئی کو پیشگی اطلاع دی تھی تاہم ایف بی آئی حملہ آور کو روکنے میں ناکام رہی۔
امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر اورلینڈومیں امریکی تاریخ کے بدترین قتل و غارت واقعے میں معروف تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کی مبینہ غفلت سامنے آئی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آور عمر متین گزشتہ چار سال سے ایف بی آئی کے ریڈار پر تھا جبکہ 2013 اور 2014 میں مشکوک سرگرمیوں پر اس سے پوچھ گچھ بھی کی گئی ۔
جینسن بیچ میں اسلحہ اسٹور کے مالک رابرٹ ایبل کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے اورلینڈو واقعے سے قبل ان کے اسٹور سے ایک حفاظتی جیکٹ اور گولیوں کے ایک ہزار راؤنڈز خریدنے کی کوشش کی، جس کی اطلاع فوری طور پر ایف بی آئی کو دی گئی۔
اسلحہ ڈیلر رابرٹ ایبل کے مطابق وہ گاہک کا نام نہیں جانتے تھے تاہم انہیں وہ شخص مشکوک لگا، جس پرانہوں نے ایف بی آئی کو اطلاع دی، اسٹور کے پاس اپنے گاہک کی فوٹیج بھی موجود تھی تاہم ایف بی آئی نے اسٹور کا دورہ کرنے تک کی زحمت نہ کی۔
اورلینڈو حملے کے بعد جب حملہ آور کی تصویر میڈیا پر آئی تو اسلحہ ڈیلر نے فوری طور پر اسے پہچان لیا، ایف بی آئی نے اس معاملے پر موقف دینے سے انکار کر دیا ہے تاہم امریکی میڈیا اس غفلت پر تحقیقاتی ادارے کی کارکردگی اور ہوشیاری پر درجنوں سوالات اٹھا رہا ہے۔
یاد رہے کہ حملہ آور عمرمتین نے اورلینڈو میں ہم جنس پرستوں کے نائٹ کلب میں گھس کر فائرنگ کرکے 50 افراد کو ہلاک کردیا تھا جبکہ عمر متین بھی مارا گیا تھا۔