تحریک عدم آگئی، اب اسمبلی نہیں ٹوٹ سکتی، اسپیکر پنجاب اسمبلی

لاہور: اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کا کہنا ہے کہ گورنر اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے خصوصی اجلاس بلاسکتے ہیں ڈی نوٹیفائی نہیں کرسکتے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سبطین خان نے کہا کہ گورنرصاحب نے ایک لیٹر لکھا جس میں انھوں نےاعتماد کےووٹ کی بات کی، اسمبلی کا موجودہ سیشن ابھی جاری ہے ، گورنر کو لکھ کر جواب دے دیا ہے، آئین کے تحت گورنرپہلے سے جاری اجلاس کےدرمیان نیا اجلاس نہیں بلاسکتے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ گورنر کی طرح اسپیکر بھی آئینی ادارے کی ترجمانی کررہےہیں، بطور اسپیکر مجھے پورے اختیارات ہیں قانون کی پاسداری کرنی ہے، پنجاب اسمبلی کی توقیر کا خیال کرنا میرا فرض ہے،آئین و قانون سے ہٹ کر کچھ بھی نہ سیل ہوگا نہ سیز ہوگا، گورنرصاحب سے کہوں گا کہ غیرقانونی آرڈرز پاس نہ کریں۔

سبطین خان کا کہنا تھا کہ چیف منسٹرکو بچانا میرا کام نہیں یہ حکومت جانے، بطور اسپیکر مجھے پورے اختیارات ہیں قانون کی پاسداری کرنی ہے، گورنر اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے خصوصی اجلاس بلاسکتے ہیں ڈی نوٹیفائی نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ گورنرسےمتعلق صدر مملکت کو خط فی الحال روک دیا ہے، گورنر نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کیا تو ہم اختیار کےتحت صدر کو خط لکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ن لیگ کو نئی مشکل پڑ گئی

کل پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے متعلق پوچھے گئے سوال پراسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ابھی عدم اعتماد پیش ہوئی ہے ابھی نوٹس ہونےہیں، ہم تو خود اسمبلی سے باہر آکر عوام میں جانا چاہتے ہیں مگر گورنرصاحب چاہتے ہیں کہ ہم عوام کے پاس نہ جائیں، تمام قانونی معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ بتارہا ہوں کہ عدم اعتماد کا معاملہ شاید جنوری کے پہلے ہفتے تک چلا جائے۔

مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت سے متعلق پوچھے گئے سوال پر اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی کا فیصلہ ہوتا ہے کس کو ووٹ کرنا ہے،چوہدری شجاعت قابل احترام ہیں مگر پنجاب حکومت کیساتھ ان کا کوئی تعلق نہیں۔