حکومتی وعدہ وفا نہ ہوسکا، سینکڑوں ‘قلیوں’ کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے

روہڑی: ملک بھر میں جہاں سیلاب اور برسات سے لاکھوں افراد بے روزگار ہوئے، وہی قلیوں کو بھی مایوسیوں نے گھیر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ اور بلوچستان میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث گذشتہ ماہ سے ٹرین سروس معطل ہیں، جس کے باعث قلیوں کا روزگار بھی ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے متاثرہ قلی نے بتایا کہ اس وقت روہڑی کے ریلوے اسٹیشن پر 120 سے زائد قلی ہیں، مسافر ٹرینوں کی بندش کے باعث روزگار ختم ہوکر رہ گیا ہے، گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑچکے، بچے بھوک سے بے حال ہیں۔

متاثرہ قلیوں کا کہنا تھا کہ کرونا وبا کے باعث بھی اس قسم کی صورت حال کا سامنا کرچکے ہیں، ہم مزدور لوگ ہیں، ہمارا گزر بسر روز کمانے کے بعد ہی ہوتا ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے سیلاب متاثرہ ڈویژن میں کام کرنے والے قلیوں کو دس، دس ہزار فی کس دینے کا اعلان کیا تھا، لیکن اس اعلان پر بھی تاحال عملدرآمد نہیں ہوسکا ہے۔

روہڑی کے ریلوے اسٹیشن پر بے بسی کی تصویر بنے ان قلیوں نے وفاقی وزیر ریلوے سمیت اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کہ خدارا ہمارے حال پر رحم کریں، جلد از جلد ٹرین سروس کو بحال کریں اور ہمارے بچوں کو بھوک کے باعث مرنے سے بچائیں۔