اسلام آباد: بابری مسجد سے متعلق بھارت کے متعصبانہ فیصلے پر پاکستان نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) ممالک کے سفیروں کو بریفنگ دی۔
تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا کہ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے اوآئی سی ممالک کے سفیروں کو بابری مسجد کے تعصب پر مبنی فیصلے پر بریفنگ دی۔
Foreign Secretary Sohail Mahmood briefed OIC resident Ambassadors in Islamabad today on Indian SC verdict on Babri Masjid. He said contrary to Indian claims of this being an “internal” matter, the Babri Masjid demolition has remained on agenda of the #OIC since 1992. @OIC_OCI pic.twitter.com/sahOQfAdvB
— Dr Mohammad Faisal (@ForeignOfficePk) November 13, 2019
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارت دعویٰ کرتا ہے بابری مسجد اس کا اندرونی معاملہ ہے، لیکن حقیقت بھارتی دعوؤں کے برعکس ہے، بابری مسجد 1992 سے مسلسل او آئی سی ایجنڈے کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی متنازع زمین ہندوؤں کو دینے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا بھارتی حکومت کی زیرنگرانی بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا اور مسلمانوں کو ایودھیا میں متبادل جگہ دی جائے۔
فیصلے میں سنی اور شیعہ وقف بورڈز کی درخواستیں مسترد کردی گئیں تھیں اور کہا گیا تھا کہ تاریخی شواہد کے مطابق ایودھیارام کی جنم بھومی ہے، بابری مسجد کا فیصلہ قانونی شواہد کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
بابری مسجد کی جگہ مندر بنے گا، بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ
بعد ازاں پاکستان نے تاریخی بابری مسجد کے فیصلے پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک بار پھرانصاف کے تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہا۔